اختتامی باتیں اور سلام:
1 میںتم سے مسیِح میں ہماری بہن فیِبیےؔ کا تعارف کرانا چاہتا ہوں۔ جو کنِخریہؔ کی کلیسیا کی خادمہ ہے۔ 2 میں اُس کے لیے سفارش کرتا ہوں کہ اُسے قبول کرو جیسا کہ خُدا کے لوگوں کو چاہیے۔ اورجب اُسے ضرورت پڑے اُس کی مدد کرو کیونکہ وہ بہتوں کی مددکرتی رہی ہے اور میری بھی۔
3 پرِسکہؔ اور اَکوِلہؔ سے میرا سلام کہو۔ وہ مسیِح یسُوعؔ میں میرے ہم خدمت ہیں۔ 4 حقیقت میں ایک دفعہ اُنہوں نے میرے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ صرف میںہی نہیں بلکہ غیر یہودی کلیسیائیں بھی اُن کی شُکرگُزار ہیں۔ 5 اُس کلیسیا کو بھی جو اُن کے گھر میں جمع ہوتی ہے سلام کہو۔ میرے عزیز دوست اپنیتسؔکو سلام کہو۔ جو آسیہؔ کے صوبہ میں سب سے پہلے ایمان لانے والا ہے۔
6 مریمؔسے سلام کہو جس نے تُمہارے لیے بڑی محنت کی۔ 7 اندُرنِیکُسؔ اور یُونیاس ؔ سے سلام کہو۔ وہ میرے رشتے دار ہیں اور میرے ساتھ قید میں رہے اورمُجھ سے پہلے مسیِح کو قبول کیا اور مُقدسوں میںعزت دار جانے جاتے ہیں۔ 8 امپلیاطُسؔ جو میرا پیارا دوست ہے اُس سے سلام کہو۔ 9 اُربانُسؔ سے سلام کہوجو مسیِح میں میرا ہم خدمت ہے اور میرے پیارے استخُس ؔسے سلام کہو۔ 10 اَ پلّیسؔسے سلام کہوجو مسیِح میں مقبول ہے۔
اَرستُبولُسؔ کے گھر والوں سے سلام کہو۔ 11 میرے رشتہ دار ہیرودیونؔ سے سلام کہو، نرکِسُّس ؔکے اُن گھر والوں سے سلام کہو جو خُداوند میں ہیں۔ 12 ترُوفینہؔاور ترُوفوسہؔ سے سلام کہو جو خُداوند میں محنت کرتی ہیں۔ پیاری پرسسؔ سے سلام کہو جو خُداوند میں بڑی محنت کرتی ہے۔ 13 روفُس ؔجو خُداوند کاچُنا ہوا ہے اور اُس کی ماں کو جو میری بھی ماں ہے، سلام کہو۔
14 اسنکرِتُسؔ، فلگونؔ، ہرمیس ؔ، پترُباسؔ اور ہرماسؔ کو سلام کہواور اُن بھائیوں کو بھی جو اُن کے ساتھ رہتے ہیں 15 فلولوگُسؔ، یُولیہؔ، نیریُوسؔ اور اُن کی بہن اور اُلمُپاسؔؔ کو سلام کہو۔ اُن سب مُقدسوں کوجو اُن کے ساتھ رہتے ہیںسلام کہو۔ 16 ایک دُوسرے کو گلے لگا کرسلام کرو۔ مسیِح کی سب کلیسیائیں تُمہیں سلام کہتی ہیں۔
17 عزیز بھائیو! اور بہنو! میں تُم سے التماس کرتا ہوں کہ جو اختلافات پیدا کرتے اور لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں اور ایسی تعلیم دیتے ہیں جو اُس تعلیم کے خلاف ہے جوتُم نے ہم سے پائی ہے اُن سے خبردار رہو۔ 18 کیونکہ ایسے لوگ خُداوند یسُوعؔ کی نہیں بلکہ اپنے پیٹ کی خدمت کرتے ہیں۔ اور اپنی چکنی چپڑی باتوں سے سادہ دلوں کو دھوکا دیتے ہیں۔ 19 تُمہاری فرمانبرداری سب میں مشہور ہو گئی ہے جس سے میں بُہت خُوش ہوں۔ میں تُم سے یہ چاہتا ہوں کہ نیکی کے لیے دانا اور بدی کے لیے بھولے بنے رہو۔ 20 اور خُدا جو سلامتی کا چشمہ ہے آپ شیطان کو تُمہارے پاؤں سے جلد کُچلوا دے گا۔ ہمارے خُداوند یسُوعؔمسیِح کافضل تُم پر ہوتا رہے۔
21 میرا ہم خدمت تیمُتھیُسؔ اور میرے رشتے دار لُوکیُسؔ، یاسونؔاور سوسِپطرُسؔتُمہیں سلام کہتے ہیں۔
22 ترتیُسؔ جو اِس خط کو میرے لیے لکھ رہا ہے خُداوند میں تُمہیں سلام کہتا ہے۔ 23 گیُس ؔ جو میرا اورساری کلیسیا کا مہماندار ہے تُمہیں سلام کہتا ہے۔ اراستُس جو شہر کا خزانچی ہے اورکوارتُس ؔتُم کو سلام کہتے ہیں۔
24 ہمارے خُداند یسُوعؔمسیِح کا فضل تُم سب کے ساتھ ہو۔ آمیِن
25 اب خُدا جو یسُوع ؔمسیِح کی خُوشخبری سے تُمہیں مضبوط کرسکتا ہے جس کی میں منادی اُس بھید کے مکاشفے کے ساتھ کرتا ہوں جو ازل سے پوشیدہ تھا۔ 26 مگر اَب ازلی خُدا کی مرضی اور نبیوں کی نبوت کے مطابق یہ پیغام ظاہر ہو اتاکہ سب قومیں ایمان کے تابعِ ہو جائیں۔ 27 اُسی حکیم خُداے ِواحد کی یسُوع ؔ مسیح کے وسیلے سے ابد تک تمجید ہوتی رہے۔ آمین!