کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21

رومیوں 12

 12

 زندہ قربانی:

  1 لہٰذابھائیو! اور بہنو! میں خُدا کی رحمتیں یاد دلا کر تُم سے اِلتجا کرتا ہوں کہ اپنے بدن ایسی قربانی ہونے کے لیے نذر کروجو زندہ اور پاک ہو اور خُدا کو پسند آئے۔ یہی تمہاری مناسب عبادت ہے۔  2 اور اِس جہان کے طور طریقے نہ اپناؤ۔ بلکہ خُدا کو نئی زندگی کے مطابق اپنی سوچیں بدلنے کا موقع دو تاکہ روحانی تجربے سے خُدا کی اچھی اور پسندیدہ اور کامل مرضی کو جان سکو۔  3 اُس اختیار سے جو خُدا نے اپنے فضل سے مُجھے بخشاہے، میں تُم میں سے ہر ایک کو ہدایت کرتا ہوں۔ کوئی اپنے آپ کو اپنی حیثیت سے زیادہ نہ سمجھے۔ بلکہ سچائی سے اپنی حیثیت کو ایمان کے اُس اندازہ سے جانے جتنا خُدا نے ہر ایک کو بخشا ہے۔  4 جیسے ہمارے جسم میں بُہت سے اعضاہوتے ہیں اور ہر ایک عُضوکا بدن میں ایک خاص کام ہے۔  5 اسی طرح ہم سب مسیِح میںشامل ہو کرایک بدن ہیں اورایک دُوسرے کے ساتھ پیوست ہیں۔  6 اپنے فضل کی بدولت خُدا نے ہم سب کو فرق فرق نعمتیں دی ہیں۔ اِس لیے جس کسی کو نبوُت کی نعمت ملی ہو وہ اُس ایمان کے مطابق جو خُدا نے اُسے بخشا ہے نبُوت کرے۔  7 جس کو دُوسروں کی خدمت کرنے کی نعمت ملی ہے خدمت میں لگا رہے۔ اگر کوئی اُستادہے تو وہ تعلیم دینے میں لگا رہے۔  8 جن کو دُوسروں کی حُوصلہ افزائی کرنے کی نعمت ملی ہے وہ دُوسروں کی حُوصلہ افزائی کرتا رہے۔ غریبوں کی مدد کرنے والا فراخ دلی سے مدد کرے۔ جس کو نصیحت کرنے کی نعمت ملی ہے سرگرمی سے نصیحت کرے۔ رحم کرنے والا خُوشی سے رحم کرے۔  9 محبت بے غرض اور سچی ہو۔ بدی سے نفرت کرو اور نیکی سے لپٹے رہو۔  10 ایک دُوسرے کو بھائی جان کرآپس میں محبت رکھو۔ عزت کی رُوح سے ایک دُوسرے کو بہتر سمجھو۔  11 کام کرنے میں سُستی نہ کروروحانی جُوش سے بھرے رہواور خُداوند کی خدمت کرتے رہو۔  12 اُمید میں خُوش رہو، مصیبت میں صابراور دُعا کرنے میں لگے رہو۔  13 خُدا کے مُقدسوں کی ضروریات کو پُورا کرنے میں شریک ہو۔

 مہمان نوازی کرتے رہو۔  14 ستانے والوں کے لیے لعنت نہ چاہو بلکہ خُدا سے اُن کے لیے برکت چاہو۔

  15 خُوشی منانے والوں کے ساتھ خُوشی مناؤ۔ رونے والوں کے ساتھ روؤ۔  16 ایک دُوسرے کے ساتھ مل کر رہو۔ کسی طرح کے غُرور میں نہ رہو۔ عام لوگوں کے ساتھ ملنے میں خُوشی محسوس کر و۔ اپنی ہی نظر میںدانا نہ بنو۔  17 بدی کا جواب بدی سے نہ دو۔ وہ ہی کام کرو جو سب کی نظر میں اچھا ہے۔  18 ہر ایک سے صُلح کے ساتھ رہنے کی پُوری کوشش کرو۔  19 عزیزو! خُود سے انتقام نہ لو بلکہ خُدا کے راستباز غضب کوکام کرنے کا موقع دو کیونکہ کلام میں خُدا فرماتا ہے: ”بدلہ لینا میرا کام ہے۔“ (اِستثنا۳۲: ۳۵)  20 اِس کے بجائے اگر تیرا دُشمن بھوکا ہو تو اُسے کھانا کھلا اور اگر پیاسا ہو تو اُسے پانی پلااِیسا کرنے سے تُو اُس کے سر پر جلتے ہوئے کوئلوں کا ڈھیر لگائے گااور اُسے شرمندہ کرے گا۔  21 بدی تُم پر غالب نہ آئے بلکہ نیکی سے بدی پر غالب آؤ۔