سات مُہریں:
1 میرے دیکھتے ہی برّے نے طُومارکی سات مہروں میں سے ایک مُہر کھولی توچار جانداروں میں سے ایک نے گرج دار آواز سے یہ کہتے سُنا کہ ’آ‘ ۔ 2 میں نے اُوپر دیکھا تَو ایک سفید گھوڑا کھڑا تھا جس کے سوار کے ہاتھ میں ایک کمان تھی۔ اُسے ایک تاج دیا گیا اور وہ فتح کرنے نکلا تاکہ بُہت سی جنگیں جیتے۔
3 جب برّے نے دُوسری مُہر کھولی تو میں نے دُوسرے جاندار کو یہ کہتے سُناکہ ’آ‘ ۔ 4 تب ایک اور گھوڑا سامنے آیا جس کا رنگ سُرخ تھا۔ اُس کے سوار کو ایک بڑی تلوار دی گئی اور اُسے یہ اختیار دیا گیا کہ زمین پر سے صُلح اُٹھا لے تاکہ لوگ ایک دُوسرے کو قتل کریں۔ 5 جب اُس نے تیسری مُہر کھولی تَو جانداروں میں سے تیسرے جاندار کو یہ کہتے سُناکہ ’آ‘ ۔ تَو میں نے ایک کالا گھوڑادیکھا جس کے سوارکے ہاتھ میں ایک ترازو تھا۔ 6 اور میں نے چاروں جانداروں میں سے یہ آواز آتی سُنی جو کہہ رہی تھی کہ ایک کلوگرام گیہوں کی قیمت ایک دیناراور تین کلوگرام جَوکی قیمت ایک دینار۔ لیکن زیتون کے تیل اور مے کو نقصان نہ پہنچا۔
7 جب اُس نے چوتھی مُہر کھولی تُو میں نے چوتھے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ ’آ‘ ۔ 8 میں نے اُوپر دیکھا تو ایک زرد گھوڑا تھا جس کے سوار کا نام ’مو ت‘ تھا۔ اُس کے پیچھے پیچھے پاتال تھااور اُن کو زمین کے چوتھائی لوگوںکو تلوار اور قِحط اور وبااور درندوں کے ذریعے ہلاک کرنے کا اِختیار دیا گیا۔
9 جب اُس نے پانچویں مُہر کھولی تو میں نے قربان گاہ کے نیچے اُن شہیدوں کی رُوحیں دیکھیں جو خُدا کے کلام اور اپنی گواہی پر قا ئم رہنے کے باعث قتل کیے گئے تھے۔ 10 اُنہوں نے بلند آواز سے پُکار کر کہا، ”اَے قادرِمطلق، قدُوس اور سچے خُداتُو کب تک اِس دُنیا کے لوگوں کا انصاف نہ کرے گا تاکہ اُن سے ہمارے خُون کا بدلہ لے۔ 11 تب اُن میں سے ہر ایک کو ایک سفید لباس دیا گیا اور اُنہیں بتایا گیا کہ تھوڑی دیر اور انتظار کروجب تک تُمہارے اُن بہن بھائیوں کا شمار پو را نہ ہو جائے جو تُمہاری طرح قتل کیے جائیں گے۔
12 جب اُس نے چھٹی مُہر کھولی تَو ایک بڑا بھُونچال آیااور میں دیکھا کہ سُورج کالے کپڑے کی طرح تاریک ہو گیا اور چاند خُون کی مانند سُرخ ہو گیا۔ 13 تب آسمان سے ستارے زمین پر اِس طرح گر پڑے جیسے انجیر کے درخت سے کچا پھل زوردار ہوا کے چلنے سے گر پڑتا ہے۔ 14 آسمان یوں لپیٹ دیا گیا جیسے طُومار لپیٹ دیا جاتا ہے اور سب پہاڑ اور جزیرے اپنی جگہ سے ہٹ گئے۔ 15 اورزمین کے سب بادشاہ اور اُمرا، فوجی کمانڈر، حاکم، زورآور اور آزاد کیاغلام پہاڑوں اور چٹانوں کی غاروں میں جا چھُپے۔
16 اور پُکار کر پہاڑوں اور چٹانوں سے کہنے لگے کہ ہم پر گر پڑواور اُس کی نظر سے جو تخت پر بیٹھا ہے اور برّے کے غضب سے چھِپا لو۔ 17 کیونکہ اُس کے غضب کا عظیم دن آ گیا ہے اور کون اُس کے سامنے کھڑا رہ سکتا ہے۔