آبِ حیات کا دریا:
1 پھر فرشتے نے مُجھے ایک دریا دِکھایا جس میں آبِ حیات بہتا تھاو ہ شیشے کی طرح شفاف تھا۔ جو خُدا اور برّہ کے تخت سے نکل کر شہر کی سڑکوں کے بیچ میں بہتا تھا۔ 2 اُس دریا کے دونوں طرف درختوں کی شاخیں پھیلی ہوئی تھیں۔ وہ درخت بارہ مہینے پھل دیتے تھے اور اُس کے پتّوں سے قوموں کو شفا ملتی تھی۔ 3 وہاں پر کبھی لعنت نہ ہو گی کیونکہ خُدا اور برّے کا تخت وہاں ہو گا اور اُس کے خادم اُس کی عبادت کریں گے۔ 4 اور وہ اُس کا چہرہ دیکھیں گے اور اُس کا نام اُن کے ماتھے پر لکھا ہو گا۔ 5 وہاں پھر کبھی رات نہ ہوگی۔ پھرروشنی کے لیے کسی چراغ یا سُورج کی ضرورت نہ ہو گی کیونکہ خُداند خُدا اُن کی روشنی ہو گااوروہ ہمیشہ کے لیے اُن پر بادشاہی کرے گا۔
6 پھر اُس فرشتے نے مُجھ سے کہا کہ جو کچھ تُو نے دیکھااور سُناہے سچ اور قابلِ بھروسا باتیں ہیں۔ خُداوند خُدا اپنے فرشتوں کو اپنے نبیوں کے پاس بھیجتاہے تاکہ اُن باتوںکوجو جلد ہونے والی ہیں دکھائے۔ 7 ”دیکھ میں جلد آنے والا ہوں! مبارک ہیں وہ لوگ جو نبوُت کی اِس کتاب میں لکھی ہوئی باتوں پر عمل کرتے ہیں۔“ 8 میں یُوحنّا ؔ ہوں جس نے یہ سب باتیں سُنی اور دیکھیں اور جس فرشتے نے مُجھے یہ باتیں دکھائیں میں اُسے سجدہ کرنے کواُس کے پاؤں پر گرا۔ 9 اُس نے مُجھ سے کہا خبردار! مجھے سجدہ نہ کر کیونکہ میں بھی خُدا کا خادم ہوں اور تیری طرح اور تیرے دُوسرے بھائیوں کی طرح جو نبی ہیں اور اُن کی طرح جو اِس کتاب میں لکھی ہوئی باتوں پر عمل کرتے ہیں ہم خدمت ہُوں۔ صرف خُدا کو سجدہ کر۔
10 پھر اُس نے مُجھے حُکم دیا کہ اِس کتاب کے نبُوتی کلام کو پوشیدہ نہ کر کیونکہ وقت نزدیک آگیا ہے۔ 11 کیونکہ جو بے انصاف ہے وہ بے انصافی ہی کرتا جائے۔ جو ناپاک ہے وہ ناپاک ہی ر ہے اور و ہ جو راست باز ہے وہ راستبازی ہی کرتا رہے اورجو پاک ہے وہ پاک ہی ہوتا چلا جائے۔
12 ”دیکھ! میں جلد آرہا ہوں۔ ہرایک کو اُس کے کاموںکے مطابق بدلہ دُوں گا۔ 13 ”میں الفااور اومیگا، اوّل اور آخر ابتدااور انتہاہوں۔“ 14 مبارک ہیں وہ لوگ جو اپنے لباس دھوتے ہیں وہ شہر میں اُن دروازوں سے داخل ہوں گے اور زندگی کے درخت کا پھل کھائیں گے۔ 15 مگر گھنؤنے کام کرنے والے، جادُو گر، حرامکار، خونی، بُت پرست اور وہ لوگ جو جھوٹے بولتے اور جھوٹ گھڑتے ہیں وہ شہر سے باہر رہیں گے۔
16 ”میں یسُوع ؔ ہوں جس نے اپنافرشتہ تیرے پاس کلیسیاؤں کے لیے یہ پیغام دینے کو بھیجاکہ میں داؤدؔکی جڑ اور اُس کی نسل سے ہوںاور صُبح کا چمکتا ہوا ستارہ ہوں۔“ 17 رُوح اور دُلہن کہتی ہیں آ! اور سُننے والا بھی کہے آ۔ اور جو پیاسا ہو وہ آئے اور زندگی کا پانی مُفت لے۔
18 میں ہر اُس شخص کے سامنے گواہی دیتا ہوں جو اِس نبُوت کی کتاب کی باتوں کو سُنتا ہے کہ اگر کوئی اُن باتوں میں جو یہاں لکھی ہیں، کچھ بڑھائے توخُدا اِس کتاب میں لکھی سب آفتیں اُس پر لائے گا۔ 19 اور اگر کوئی نبوت کی اِس کتاب کی باتوں میں سے کچھ نکالے تَو خُدا اُس کا حصّہ اُس درخت اور اُس شہر میں سے نکال دے گاجس کا ذکر اِس کتاب میں کیا گیا ہے۔
20 وہ جواِن باتوںکا گواہ ہے کہتا ہے: ”بیشک! میں جلد آنے والا ہوں۔“ آمین! خُداوند یسُوعؔ جلد آ! 21 خُداوند یسُوع ؔ مسیح کا فضل تُم سب کے ساتھ رہے۔ آمین!