ہزار سالہ دَور:
1 پھر میں نے ایک فرشتے کو گڑھے کی چابی جس کی گہرائی کی کوئی حد نہیں، لیے ہوئے آسمان پر سے نیچے آتے دیکھا۔ اُس کے ہاتھ میں ایک بھاری زنجیر تھی۔ 2 اُس اَژدہا کو پُرانے سانپ کو جو ابلیس اور شیطان کہلاتا ہے پکڑ کر ایک ہزار سال کے لیے باندھ دیا۔
3 اور اُسے اُس گہرے گڑھے میں ڈال کر اُس کا مُنہ بند کر کے اُس پر مُہر لگا دی تاکہ وہ قوموں کو گمراہ نہ کر سکے جب تک ایک ہزار برس پُورے نہ ہو جائیں۔ اِس کے بعد ضرور ہے کہ وہ کچھ دیر کے لیے کھولا جائے۔
4 پھر میں نے تخت لگے ہوئے دیکھے جن پر وہ لوگ بیٹھے تھے جنہیں عدالت کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔ اور میںنے اُن لوگوں کی رُوحوں کو دیکھا جن کے سر یسُوع ؔ کی گواہی اور خُدا کے کلام کی منادی کے باعث کاٹ دیے گئے تھے۔ اُنہوں نہ تُو اُس حیوان کی نہ اُس کے بُت کی پرستش کی تھی اور نہ ہی اُس کی مُہر اپنے ماتھوں یا ہاتھوں پر لی تھی۔ وہ سب دوبارہ زندہ ہو گئے اور ہزار سال تک یسُوعؔ کے ساتھ بادشاہی کرتے رہے۔ 5 باقی مُردے دوبارہ زندہ نہ ہوئے جب تک ایک ہزار سال پُورے نہ ہو گئے۔ یہ پہلی قیامت ہے۔ 6 مبارک اور مُقدّس وہ لوگ ہیں جو پہلی قیامت میں شریک ہوئے ہیں۔ ایسے لوگوں پر دوسری موت کا کوئی اختیار نہیں ہو گا بلکہ یہ لوگ خدا اور مسیح کے کاہن ہوں گے اور اُس کے ساتھ ایک ہزار سال تک بادشاہی کرتے رہیں گے۔
ابلیس کی شکست:
7 جب ہزار سال پُورے ہونے پر شیطان قید سے رہا کر دیا جائے گا۔ 8 تووہ قید سے نکل کر زمین کے چاروں طرف قوموں کو گمراہ کرے گا یعنی جُوجؔ اورماجوجؔ، اور اُنہیں جنگ کے لیے جمع کرے گا جو تعداد میںسمندر کی ریت کے برابر ہوں گی۔ 9 وہ ساری زمین پر پھیل جائیں گی اور خُدا کے لوگوں کی لشکر گاہوں اور مُقدس شہر کوگھیر لیں گی۔ پرآسمان سے آگ خُدا کی طرف سے نازل ہو کر اُنہیں جلا کر راکھ کر ڈالے گی۔ 10 تب ابلیس کو جس نے اُنہیں گمراہ کیا تھااُس گندھک اور آگ کی جھیل میں ڈالا جائے گا جس میں حیوان اور جھوٹا بنی بھی ڈالا گیا تھا جہاں وہ دن رات ہمیشہ ہمیشہ عذاب میں رہیںگے۔
سفید تحت:
11 تب میں نے ایک بڑے سفید تخت کو اوراُس کو جو اُس پر بیٹھا تھادیکھا۔ آسمان اور زمین اُس کی حضوری سے بھاگیں گے پراُنہیں چھپنے کے لیے کوئی جگہ نہ ملے گی۔ 12 پھر میں نے چھوٹے بڑے سب مُردوں کو سفید تخت کے سامنے کھڑے دیکھااور کتابیں کھُل گئیںاِس کے علاوہ ایک اور کتاب جس کا نام کتابِ حیات ہے کُھولی گئی۔ تمام مُردوں کا انصاف اُن کے کاموں کے مطابق کیا گیا جو اُن کی کتابوں میں لکھے ہوئے تھے۔
13 سمندر نے وہ مُردے جو اُس میں تھے دے دیے اور موت اور پاتال نے بھی اپنے مُردے دے دیے۔ اُن سب کا انصاف اُن کے کاموں کے مطابق ہوا۔ 14 پھر موت اور عالم اروح کو آگ کی جھیل میں ڈال دیا گیا۔ یہ آگ کی جھیل دُوسری موت ہے۔ 15 اور جس کسی کا نام کتابِ حیات میں لکھا نہ ملا اُسے آگ کی جھیل میں ڈالا گیا۔