کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21

مُکاشفہ 16

 16

 خُدا کے قہر سے بھرے پیالے:

  1 تب میں نے ایک زوردارآواز کو مَقدِس میں سے اُن فرشتوں کو یہ کہتے سُنا کہ جاؤ اور خُدا کے قہر کے ساتوں پیالے زمین پر اُنڈیل دو۔

  2 پس پہلے فرشتے نے جا کر اپنا پیالہ زمین پر اُنڈیل دیا۔ وہ لوگ جن پر اُس حیوان کی مُہر تھی اور جو اُس کے بُت کی پرستش کرتے تھے۔ اُنہیں ایک ایسا ناسوُرہو گیا جو نہایت تکلیف دِہ تھا۔

  3 تب دُوسرے فرشتے نے اپنا پیالہ سمندر پر اُنڈیلاتو وہ مُردے کے خُون جیسا ہوگیا اور سمندر کے سب جاندار مر گئے۔

  4 تیسرے فرشتے نے اپنا پیالہ دریاؤں اورپانی کے چشموں پر اُنڈیلاتو وہ خُون بن گیا۔  5 پھر میں نے ایک فرشتے کو جسے پانیوں پر اختیار تھایہ کہتے سُناکہ اَے خُدا! تُو جو تھا اور جو ہے، توُ ہی مُنصف ہے جو راست ہے جس نے یہ انصاف کیا۔  6 کیونکہ اُنہوں نے تیرے مُقدس لوگوں اور نبیوں کا خُون کیا اِس لیے تُو نے اِن کو خُون پلایا۔ وہ اِسی لائق تھے۔  7 پھر میں نے ایک آواز قربان گاہ سے آتی سُنی کہ اَے خُداوند! توُ جو ساری قدرت کے لائق ہے تیرے سارے فیصلے درُست اور برحق ہیں۔

  8 چوتھے فرشتے نے اپنا پیالہ سُورج پر اُنڈیلااور اُسے آگ کے ساتھ لوگوں کو جلانے کی اجازت دی گئی۔  9 اور لوگ تیز دُھوپ سے جُھلس گئے اور اُنہوں نے خُدا کے نام کے خلاف کُفر بکا جو اُن سب آ فتوںپراختیار رکھتا ہے جو اُن پر آئیں اور اپنے گُناہو ں سے توبہ کر کے خُدا کی طرف نہ پھرے اور اُس کی تمجید نہ کی۔

  10 پانچویں نے اپنا پیالہ حیوان کے تخت پر اُنڈیلا اور اُس کی بادشاہی اندھیرے میں ڈوب گئی اور وہاں کے رہنے والوں نے درد کے مارے اپنی زبانیں دانتوں سے کاٹنے لگے۔  11 اپنے درد اور ناسوروں کے باعث اور اپنے کاموں سے توبہ کرنے کے بجائے آسمان کے خُدا کے خلاف کُفر بکا۔

  12 چھٹے فرشتے نے اپنا پیالہ بڑے دریا ئے فراتؔ پر اُنڈیلااور اُس کا پانی سُوکھ گیا تاکہ مشرق سے آنے والے بادشاہوں کے لیے راستہ تیار ہو۔  13 پھر میں نے ناپاک رُوحوں کو مینڈکوں کی شکل میں حیوان، مخالفِ مسیِح اور جھوٹے بنی کے مُنہ سے نکلتے دیکھا۔  14 یہ شیطانی رُوحیں ہیں جو عجیب معجزات کرتی ہیں۔ اِنہیں دُنیا کے بادشاہوںکے پاس بھیجاگیا کہ اُنہیں قادرِمُطلق خُدا کے خلاف جنگ کے لیے اکٹھا کریں۔  15  ”دیکھ میں چور کی طرح اُس وقت آجاؤں گا جب کسی کے دھیان میں بھی نہ ہو گا۔ مبارک ہے وہ جس نے اپنے لباس کو تیارکر رکھا ہو تاکہ بغیر لباس کے نہ پھرے اور لوگ اُس کاننگا پن نہ دیکھیں۔“   16 اور بدرُوحوں نے سب بادشاہوں اور اُن کی فوجوں کو اُس جگہ جمع کیاجسے عبرانی میں ہرمجدُونؔ کہتے ہیں۔

  17 تب ساتویں فرشتے نے اپنا پیالہ ہوا میں اُنڈیل دیا اور آسمان کے مَقدِس سے ایک بڑی آواز آئی ”ختم ہوا“ ۔  18 تب گرجدار آواز کے ساتھ بجلیاں کڑکیں اور اتنا بڑا بھُونچال آیا کہ لوگوں نے جب سے وہ زمین پر پیدا ہو ئے اتنا بڑا بھونچال نہ دیکھا تھا۔  19 اور اُس بڑے شہر کے تین حصے ہو گئے۔ اور قوموں کا شہر گر کر ملبے کا ڈھیر ہو گیا۔ اور خُدا نے اُس بڑے شہر بابلؔ کو یاد کیا تاکہ اُسے اپنے سخت قہر کی مے اپنے پیالے سے پلائے۔  20 ہر جزیرہ غائب ہو گیا اور پہاڑ نظر نہ آئے۔  21 اور آسمان سے بے تحاشا اَولے برسے اور ہر اَولے کا وزن ایک من کے برابر تھا۔ یہ آفت بہت سخت تھی اِس کے لیے لوگوں نے خُدا کے خلاف کُفر بکا۔