سات فرشتے سات آفتیں:
1 پھر میں نے آسمان پر ایک اورنشان دیکھا جو بڑا حیران کُن اور اپنی اہمیت میں بڑا عظیم تھاکہ سات فرشتے آخری سات آفتوں کو لیے ہوئے کھڑے تھے جس سے خُدا کا قہر پُورا ہو گا۔
2 پھر میں نے اپنے سامنے ایک سمندر دیکھا جو شیشے جیسا نظر آ رہا تھا جس میں آگ ملی ہوئی تھی۔ اُس سمندر کے پاس وہ لوگ کھڑے تھے جو اُس حیوان اور اُس کے بُت اور اُس کے نام کے عدد پر غالب آئے تھے۔ اُن کے ہاتھوں میں تار دار ساز تھے۔ 3 اور وہ خُدا کے خادم مُوسی ؔ کا گیت اور برّے کا گیت گا رہے تھے۔ اَے خُداوند خُدا! توُ جو قادرِمطلق ہے تیرے کام بُہت ہی بڑے اور عجیب ہیں۔ تیری راہیں دُرست اور سچی ہیں اَے ابدی بادشاہ! 4 اَے خُداوند! کون تُجھ سے نہیں ڈرے گا اور تیرے نام کو جلال نہ دے گاکیونکہ صرف توُ ہی قدّوُس ہے۔ ساری قومیں آکر تُجھے سجدہ کریں گی کیونکہ تیرے انصاف کے کام ظاہر ہوئے ہیں۔ 5 اِس کے بعد میں نے دیکھا آسمان پر خُدا کے خیمے کا مَقدِس کھولا گیا۔ 6 وہ سات فرشتے جن کے ہاتھ میں سات آفتیں تھیں، مَقدِس سے نکلے۔ وہ بے داغ چمکدار سفید لباس پہنے ہوئے اور سونے کا سینہ بند باندھے ہوئے تھے۔ 7 اور اُن چار جانداروں میں سے ایک جاندار نے سونے کے سات پیالے جو ابد تک زندہ رہنے والے خُدا کے قہر سے بھرے تھے اُن ساتوں فرشتوں کو دئیے۔ 8 مَقدِس خُدا کے جلال اور قدرت کے سبب دھوئیں سے بھر گیا۔ اور جب تک ساتوں فرشتوں نے اُن ساتوں آفتوں کو مکمل نہ کر لیاکوئی مَقدِس میں داخل نہ ہو سکا۔