1 اے عزیز بھائیواور بہنو! جن کا میں مشتاق ہوں جو یسُوعؔ میں میری محنت کا تاج ہو۔ اے پیارو! خُداوند میں اسی طرح قائم رہو۔ 2 میں یُوؤدیہؔ اور سُنتخے ؔکو نصیحت کرتا ہوں کہ آپس کے اختلافات ختم کرکے متحد رہو کیونکہ وہ دونوں بہنیں خُداوند کی ہیں۔ 3 اور میرے سچے ہم خدمت! میں تجھ سے بھی درخواست کرتا ہوں کہ اِن دونوں بہنوں کی مدد کر کیونکہ اُنہوں نے کلیمینسؔاور میرے باقی ہم خدمتوں سمیت میرے ساتھ خوشخبری پھیلانے میں بڑی محنت کی ہے۔ اِن کے نام کتاب ِحیات میں درج ہیں۔
4 خُداوند میں ہر وقت خُوش رہو پھر کہتا ہوں خُوش رہو۔ 5 تُمہاری نرم مزاجی سب آدمیوں پر ظاہر ہو۔ یاد رکھو! کہ خُداجلد آنے والا ہے۔ 6 کسی بات کی فکر نہ کروبلکہ ہر ایک ضرورت کے لیے تُمہاری دُعائیں اور درخواستیں خُدا کے سامنے شُکرگُزاری کے ساتھ پیش کی جائیں۔ 7 تو خُداوند کا اطمینان جو ہماری سوچ سے بڑھ کر ہے تمہارے دلوں اور خیالوں کو مسیِح یسُوع میں محفو ظ رکھے گا۔
8 عزیز بھائیواور بہنو! آخر میں یہ کہوں گا کہ جتنی باتیں سچ ہیں، جتنی باتیں شرافت کی ہیں، جتنی باتیں مناسب ہیں، جتنی باتیں پاک ہیں، جتنی باتیں پسندیدہ ہیںجتنی باتیں دلکش ہیں، غرض جو نیکی اور تعریف کی ہیں اُن پر غور کیا کرو۔ 9 اُن باتوں پر عمل کرو جو تُم نے مُجھ سے سیکھیں اور حاصل کیںاور جو کچھ تُم نے مُجھ سے سُنا ہے، تو خُدا کا اطمینان تُمہارے ساتھ رہے گا۔
فِلپّیوںؔکا ایمانداروں کے لئے مالی امداد کا شُکریہ:
10 میں خُداوند میں خُوش ہوں کہ اتنی مدت کے بعد پھر تُمہیں میرا خیال آیا۔ میںجانتا ہوں تُمہیں ہمیشہ میرا خیال رہتا ہے لیکن تُمہیں موقع نہ ملا۔ 11 یہ بات میں اِس لیے نہیں کہہ رہاکہ مُجھے کسی چیز کی ضرورت ہے کیونکہ میں نے ہر حال میں خُوش رہنا سیکھاہے۔
12 میں نے تنگ دستی میں بھی رہنا سیکھا ہے اور خُوشحالی میں بھی۔ میں نے ہر طرح کے حالات میںخوش رہنا سیکھا ہے، سیر ہونے میں، بھوکا رہنے میں، بڑھنے میں اور گھٹنے میں۔ 13 میں یسُوعؔ مسیِح میں سب کچھ کر سکتا ہوںجو مُجھے طاقت بخشنے والا ہے۔ 14 توَ بھی تُم نے اچھا کیا جو میری مصیبت میں شریک ہوئے۔ 15 اے فلپّیوؔ! تُم خُود جانتے ہو کہ جب میں پہلی دفعہ خُوشخبری لے کر تُمہارے پاس مکدُنیہؔ سے آیاتھا تو تُمہارے علاوہ اور کسی کلیسیا نے میری مالی مدد نہیںکی تھی۔ 16 اور جب میں تھسّلُنیکےؔ میں تھا تو تُم نے ایک مرتبہ نہیںبلکہ دو مرتبہ میری مدد کی۔ 17 یہ نہیں کہ مُجھے تُم سے اپنے لیے کو ئی تحفہ چاہیے بلکہ یہ کہ تُمہاری روحانی برکتوں میں اور زیادہ اضافہ ہو۔ 18 میرے پاس ضرورت کی سب چیزیں موجودہیں بلکہ ضرورت سے زیادہ ہیں۔ اِپَفردِؔس کے ہاتھ بھیجے گئے تُمہارے ہدیے پاکر میں آسودہ ہو گیا ہوں یہ ایک خُوشبودار اورقابلِ قبول قربانی ہے جو خُدا کو پسند ہے۔
19 اور میرا خُدا اِس کے بدلے تُمہاری ساری ضرورتیں اپنی دولت کے موافق یسُوع ؔمسیِح میں جلال سے پُورا کرے۔ 20 ہمارے خُدا اور باپ کی تمجید ہمیشہ ہوتی رہے۔ آمین!
21 اُن مُقدسوں کو میرا سلام جو مسیِح یسُوعؔ میں ہیں۔ اُن بھائیوں کی طرف سے جو میرے ساتھ ہیں تُمہیںسلام موصول ہو۔
22 یہاں کے سب مُقدس خاص طور پر قیصرؔکے گھر کے لوگ تُمہیں سلام کہتے ہیں۔ 23 خُداوند یسُوع ؔمسیِح کا فضل تُمہاری رُوحوں کے ساتھ رہے۔