کتاب باب آیت
1 2 3 4

فلپیوں 2

 2

 مسیِح کا مزاج:

  1 کیا مسیِح میں ہونا اُس کی محبت میں تسلی کا باعث ہے؟ آپس میں رُوح کے وسیلے رفاقت کا؟ رحمدلی او رہمدردی کا؟  2 تو میری یہ خُوشی پُوری کرو۔ یکدل رہو، یکساں محبت رکھو، ایک جان اور ہم خیال رہو۔  3 اپنی خُودی اور فخر کی رُوح میں کچھ نہ کرو بلکہ حلیمی کے ساتھ دُوسروں کو اپنے سے بہتر سمجھو۔  4 صرف اپنے ہی فائدہ کا نہیں بلکہ دُوسروں کے فائدہ کا بھی خیال رکھو۔

  5 تُمہارا مزاج بھی ویساہی ہو جیسا مسیِح یسُوعؔ کاتھا۔

  6 اگرچہ وہ خدا کی صُورت پر تھا پھر بھی خُدا کے برابرہونے کو خاطر نہ لایا۔  7 بلکہ اپنے الٰہی اختیارکو چھوڑکر خادم کی صُورت اختیار کی اور انسا نی صُورت میں ظاہر ہوا۔  8 اورفروتنی اختیار کرکے موت بلکہ صلیبی موت تک فرمانبردار رہا۔  9 اِس لیے خُدا نے بھی اُسے بہت اُونچا درجہ دے کر وہ نام دیا جو سب ناموں سے بلند ہے۔  10 تاکہ ہر ایک گھُٹنا خواہ آسمان پر ہو یا زمین پر یا زمین کے نیچے، یسُوعؔ کے نام پر جھُکے۔  11 اور ہر زبان اِقرار کرے کہ یسُوع ؔمسیِح ہی خُداوند ہے۔

 یسُوعؔ کے لیے نُور کی مانند چمکنا:

  12 جیسے تُم میری موجودگی میںمیری نصیحتوںپر عمل کرتے رہے۔ میری غیر موجودگی میں یہ اور بھی زیادہ ضروری ہے۔ ڈرتے اور کانپتے ہوئے اپنی نجات کے کام کو کرتے جاؤ۔  13 یہ خُدا ہی ہے جو تُم میں کام کرنے کی نیت اورقوت پیدا کرتا ہے تاکہ تُم اُس کے نیک ا رادہ کو پورا کر سکو۔  14 ہر کام بغیر کسی تکرار اور شکایت کے کیا کرو۔  15 تاکہ تُم بے الزام اور پاک زندگی گزارتے ہوئے اِس دُنیا کے گُمراہ اور ٹیڑھے لوگوں میں بے نقص فرزندوں کی طرح نور کی مانند چمکو۔  16 اور زندگی کے کلام پر قائم رہوتاکہ یسُوع ؔمسیح کی آمد کے دن مُجھے فخر ہو کہ میری دُوڑ دھوپ ضائع نہیں ہوئی اورنہ ہی میری محنت بے کا ر گئی۔  17 تُم ایمان کے ساتھ خُدا کی خدمت میں اپنی جان قربان کرتے ہو، اگر اِس قربانی میں میری بھی جان اُنڈیلی جائے تویہ میرے لیے خُوشی کی بات ہو گی کہ میں تُمہاری خُوشی میں شریک ہو سکوں۔  18 اِسی طرح تُمہیں بھی خُوشی کے ساتھ میری خُوشی میں شریک ہونا چاہیے۔

 تیمُتھیُس اور اِپفردِتس کو فلپّی بھیجنے کا اِرادہ:

  19 خُداوند یسُوعؔ کی مرضی سے مُجھے اُمید ہے کہ میں جلد تیمُتھیُسؔ کو تُمہارے پاس بھیجوں گاتاکہ اُس کے وسیلے تُمہاری خیریت کی خبرسُن کرمُجھے بھی اطمینان حاصل ہو۔  20 تیمُتھیُس ؔکے علاوہ میرے پاس اور کوئی نہیںجو میرا ہم خیال ہو اور سچے دل سے تُمہاری فکر کرتا ہو۔  21 باقی سب تو اپنی اپنی باتوں کی فکر میں لگے ہوئے ہیں نہ کہ مسیِح یسُوعؔ کی۔  22 تیمُتھیُسؔ کے بارے میں تُم جانتے ہو کہ کس طرح اُس نے ایک بیٹے کی طرح مُجھے باپ جان کر میرے ساتھ خُوشخبری پھیلانے کی خدمت سرانجام دی۔  23 جیسے ہی مُجھے پتا چلا کہ یہاں میراکیا بنے گا میں اُسے فوراً تُمہارے پاس بھیج دُوں گا۔  24 اور مُجھے خُداوند پر بھروسا ہے کہ میں بھی جلد آؤ ںگا۔

  25 فی الحال میں نے مناسب سمجھا کہ اِپِفردِتُسؔ کو تُمہارے پاس بھیجوں۔ وہ سچا بھائی، میرا ہم خدمت اور مسیح کا سپاہی ہے۔ تُم نے اُسے میری ضرورتیں پُوری کرنے کو بھیجا تھا۔  26 وہ بھی تُم سے ملنے کا آزومند ہے۔ جیسے کہ تُم نے سُنا کہ وہ بیمار ہو گیا تھاجس کے باعث وہ ا فسُردہ ہے اور تُم سے جلد ملنے کا مشتاق ہے۔  27 وہ کافی بیمار ہو گیا یہاں تک کہ مرنے کے قریب تھا مگر خُدا نے اُس پر رحم کیا نہ صرف اُس پر بلکہ مُجھ پر بھی تاکہ مُجھے غم پر غم نہ ملے۔  28 میں اُسے جلد تُمہارے پاس بھیج دُوں گا تاکہ تُم اُسے دیکھ کر پھر خُوش ہو جاؤاور میری بھی پریشانی کم ہو جائے۔  29 جب وہ آئے تو خُداوندکی محبت میں اپنا بھائی جان کر بڑی خُوشی سے اُس سے ملو اور ایسے لوگوں کی عزت کیا کرو۔  30 کیونکہ وہ مسیِح کی خدمت میں مو ت کے قریب ہوگیا تھااور اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر میری وہ خدمت کی جو تُم دُور رہ کرنہیں کر سکتے تھے۔