یسُوع ؔکی آزمائش:
1 تب رُوح یسُوعؔ کو بیابان میں لے گیا تاکہ ِابلیس سے آزمایا جائے۔ 2 وہ چالیس دن اور چالیس رات روزے میں رہا۔ آخر کو اُسے بھُوک لگی۔ 3 تب ابلیس نے پاس آکرکہا: ”اگر تُوخُدا کابیٹا ہے تو اِن پتھروں سے کہہ کہ روٹیاں بن جائیں۔“ 4 یسُوعؔ نے جواب میں کہا: ”کلام میں لکھا ہے کہ انسان صرف روٹی سے جیتا نہ رہے گا بلکہ ہر بات سے جو خُداوند کے میں سے نکلتی ہے۔“ (اِستثنا ۸: ۳) 5 تب ابلیس اُسے مُقدس شہر یروشلیِمؔ میں لے گیااور ہیکل کی چھت پر سب سے اُونچی جگہ پر کھڑے ہو کر اُس سے کہا: ۔ 6 ”اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو یہاں سے کُود جا کیونکہ کلام میں لکھا ہے کہ:
7 یسُوع ؔنے اُس سے کہا: ”کلام میں یہ بھی لکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی آزمایش نہ کر۔“ (اِستثنا ۶: ۱۶) ۔ 8 پھر ابلیس اُسے ایک بُہت اُونچے پہاڑ پر لے گیااور اُسے دُنیا کی سب سلطنتیںاور اُن کی شان وشوکت دکھائی۔ 9 اور اُس سے کہا: ”اگر تُو میرے سامنے جُھک کر ایک با ر مُجھے سجدہ کرے تو میں یہ سب کچھ تُجھے دے دوں گا“ ۔ 10 تب یسُوعؔ نے اُس سے کہا: ”اے شیطان دُور ہو! کیونکہ لکھا ہے کہ تو خُداوند اپنے خُدا کو سجدہ کراور صرف اُسی کی عبادت کر۔“ (اِستثنا۶: ۱۳) 11 اِس پر ابلیس اُسے چھوڑ کر چلا گیااور فرشتے آکر یسُوع ؔکی خدمت کرنے لگے۔
گلیلؔ میں یسُوعؔ کی خدمت کا آغاز:
12 جب یسُوعؔ کو پتا چلا کہ یُوحنّاؔ کو گرفتار کر لیاگیا ہے تووہ یہودیہ ؔ سے گلیلؔ واپس چلا گیا جو جھیل کے کنارے زبُولُونؔ کے علاقے میں ہے۔ 13 ناصرت کو چھوڑ کر، وہ آیا اور کفر نحوم میں جو کہ سمندر کے کنارے ہے، زبولون اور نفتالی کے علاقے میں رہنے لگا۔ 14 یوں یہ بات پوری ہوئی جو یسعیاہؔ نبی نے کہی تھی کہ۔ 15 ”زبُولُونؔ اورنفتالیؔ کے علاقے یردنؔ کے پار، جھیل کے کنارے، گلیلؔ کے اُس علاقہ میں جہاں غیر قومیں بستی ہیں۔ 16 ”وہ لوگ جو اندھیرے میں بیٹھے تھے۔ اُنہوں نے بڑی روشنی دیکھی اور جس ملک پر موت کا سایہ پڑا تھا اُن پر نور چمکا۔“ (یسعیاہؔ ۹: ۱۔۲)
17 اُس وقت سے یسُوعؔ نے یہ منادی کرنا شروع کی: ”توبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدیک آگئی ہے۔“
چارشاگردوں کا چناؤ:
18 ایک د ن جب یسُوع ؔ گلیلؔ کی جھیل کے کنارے چلا جا رہا تھاتو اُس نے دوبھائیوں، شمعونؔ جو پطرسؔ کہلاتا ہے اور اندریاسؔ کو جھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ مچھیرے تھے۔ 19 یسُو ع ؔنے اُنہیں بُلا کر کہا:
”میرے پیچھے چلے آؤ، میں تُمہیں آدم گیر بناؤں گا تُم انسانوں کو پکڑ کر لاؤ گے۔“ 20 وہ اُسی وقت جال چھوڑ کر اُس کے پیچھے چل پڑے۔
21 تھوڑا آگے جا کر اُس نے دو اور بھائیوں یعقوبؔاور یُوحنّاؔکو دیکھاجو اپنے باپ کے ساتھ کشتی میں جالوں کی مرمت کر رہے تھے۔ یسُوع ؔ نے اُنہیں بُلایا۔ 22 وہ فورا ً کشتی اور اپنے باپ کو چھوڑ کر اُس کے پیچھے چل دیے۔
یسُوعؔ کا تعلیم اور شفا دینا:
23 یسُوعؔ گلیلؔ کے سارے علاقے میں اُن کے عبادت خانوں میں تعلیم دیتا، بادشاہی کی خُوشخبری کی منادی کرتا اور ہر طرح کی بیماری اورکمزوری سے لوگوں کو شفا دیتا۔ 24 اُس کی شُہرت تمام سوریہؔ میں پھیل گئی اور لوگ طرح طرح کی بیماریوں اورتکلیفوں میں مبتلالوگوں کو اور جن میں بدرُوحیں تھیں اورمرگی والوںاور مفلُوجوں کو اُس کے پاس لانے لگے اور اُس نے اُن سب کو شِفا دی۔
25 اور گلیلؔ، دکُپُلس [ؔ دس شہر]، یروشلیمؔ، اوریہودیہؔاور یردنؔ کے پارسے لوگوں کی ایک بڑی بھیڑ اُس کے پیچھے ہو لی۔