کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21

یُوحنّا 15

 15

 انگور کی حقیقی بیلـ:

  1  ”میں انگور کی حقیقی بیل ہوںاور میرا باپ باغبان ہے۔   2  ”میری وہ ٹہنی جو پھل نہیں لاتی اُسے کاٹ ڈالتا ہے اور جو پھل لاتی ہے اُس کی کانٹ چھانٹ کرتا ہے تاکہ زیادہ پھل لائے۔   3  ”جو کلام میں نے تُم سے کیا ہے اُس سے تُمہاری کانٹ چھانٹ ہو چُکی اور پاک کیے گئے ہو۔   4  ”تم مجھ میں جُڑے رہو اور میں تُم میں۔ کوئی ٹہنی اپنے آپ سے پھل نہیں لاتی اگر انگور کی بیل کے ساتھ جُڑی نہ ہو۔ تُم بھی پھلدار نہیں ہو سکتے اگر مُجھ میں جُڑے نہ رہو۔

  5  ”میں انگور کی بیل ہوں اور تُم میری ٹہنیاں ہو۔ جو مُجھ میں جُڑا رہتا ہے اور میں اُس میں، وہ بُہت سا پھل لاتا ہے۔ مُجھ سے جُدا ہو کر تُم کچھ نہیں کر سکتے۔   6  ”جو ٹہنی مُجھ میں نہیں رہتی وہ کاٹ کر پھینک دی جاتی ہے اور جب سُوکھ جاتی ہے تو جلنے کے لیے آگ میں ڈال دی جاتی ہے۔   7  ”اگر تُم مُجھ میں اور میرا کلام تُم میں قائم رہے تو جو تُم چاہو مُجھ سے مانگو گے میں تُمہیں دُو ں گا۔   8  ”اگر تُم بُہت سا پھل لاؤ تومیرے سچے شاگرد ہو۔ اِس سے تُم میرے باپ کو جلال دو گے۔   9  ”جیسے باپ نے مُجھ سے محبت کی ویسے ہی میں نے تُم سے محبت کی ہے۔ میری محبت میں قائم رہو۔   10  ”میرے حُکموں پر عمل کرو تو میری محبت میں قائم رہو گے۔ جیسے میں اپنے باپ کے حُکموں پر عمل کرتا ہوں اور اُس کی محبت میں قائم ہوں۔   11  ”میں نے یہ باتیں اِس لیے کیں تاکہ تُم میری خُوشی سے بھر جاؤ اور تُمہاری خُوشی پوری ہو جائے۔   12  ”یہ میرا حُکم ہے کہ جیسے میں نے تُم سے محبت کی تُم بھی ایک دُوسرے سے محبت رکھو۔   13  ”اِس سے بڑھ کر اورکوئی محبّت نہیں کر سکتا کہ کوئی اپنے دوستوں کے لیے اپنی جان قربان کردے۔   14  ”اگر تُم میرے حُکم پر عمل کرو تو میرے دوست ہو۔   15  ”اب سے میں تُمہیں نوکر نہیں کہوں گا کیونکہ نوکر نہیں جانتا کہ مالک کیا کرتا ہے میں تُمہیں دُوست کہوں گا کیونکہ میں نے جو کچھ باپ سے سُنا میں نے تُمہیں بتا دیا۔   16  ”تُم نے مُجھے نہیں چُنا بلکہ میں نے تُمہیں چُنا ہے اور مقرر کیا ہے کہ جا کر پھل لاؤ جو ہمیشہ تک قائم رہے تاکہ جو کچھ تُم باپ سے میرے نام میں مانگو تُمہیں ملے۔   17  ”یہ میرا حُکم ہے کہ ایک دُوسرے سے پیار کرو۔

  18  ”اگر دُنیاتُم سے نفرت کرتی ہے تو یاد رکھّو کہ اُس نے مُجھ سے بھی نفرت کی ہے۔   19  ”اگر تُم اِس دُنیا کے ہوتے تو دُنیا تُم کو اپنا جان کر تُم سے پیار کرتی۔ تُم اِس دُنیا کے نہیں رہے کیونکہ میں نے تُمہیں اِس دُنیا سے چُن لیا ہے اِس لیے دُنیا تُم سے نفرت کرتی ہے۔

  20  ”جو بات میں نے تُمہیں بتائی یاد رکھّوکہ غلام اپنے مالک سے بڑا نہیں ہوتا۔ اگر اُنہوں نے مُجھے ستایا ہے توتُمہیں بھی ستائیں گے۔ اور اگر اُنہوں نے میری باتوں کو قبول کیا تو تُمہاری باتوں کو بھی قبول کریں گے۔   21  ”وہ میرے نام کی وجہ سے تمہارے ساتھ یہ سب کچھ کریں گے کیونکہ اُنہیں نے میرے بھیجنے والے کو نہیں جانا۔   22  ”اگر میںنے آ کر اُن کو نہ بتایا ہوتاتو وہ مُجرم نہ ٹھہرتے مگر اب اُن کے پاس اُن کے گُناہ کا کوئی بہانہ نہیں۔   23  ”جو مُجھ سے دُشمنی رکھتا ہے وہ میرے باپ سے بھی دُشمنی رکھتا ہے۔   24  ”اگر میں وہ کام جو پہلے کبھی کسی نے نہ کیے، نہ کرتاتو یہ مُجرم نہ ٹھہرتے۔ پریہ میرے کاموں کو جومیں نے کئے دیکھ لینے کے بعد بھی مُجھ سے اور میرے باپ سے نفرت کرتے ہیں۔   25  ”مگر اُن کی یہ بات اُن کی شریعت میں لکھے ہوئے اِس کلام کو پورا کرتی ہے، ’اُنہوں نے بلاوجہ مُجھ سے دُشمنی رکھی‘ ۔ (زبور۶۹: ۴)  26  ”لیکن میں تُمہارے لیے ایک مددگار بھیجوں گا یعنی سچائی کا رُوح جو میرے باپ کی طرف سے آئے گا اور تُمہیں میرے بارے میں گواہی دے گا۔   27  اور تُم بھی میرے گو اہ ہوگے کیونکہ تُم شُروع سے میرے ساتھ ہو۔“