کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21

یُوحنّا 14

 14

 شاگردوں کو تسلی دینا:

  1 یسُوعؔ نے کہا،  ”تُمہارا دِل نہ گھبرائے تُم خُدا پر ایمان رکھتے ہو مُجھ پر بھی ایمان رکھّو۔   2  ”میرے باپ کے گھر میں رہنے کے لیے بُہت جگہ ہے اگر نہ ہوتی تو میں یہ نہ کہتا کہ میں جاتا ہوں تاکہ تُمہارے لیے جگہ تیار کروں۔   3  ”جب جگہ تیار کر لوں گا تو میں آکر تُمہیں اپنے ساتھ لے جاؤں گا تاکہ جہاں میں ہوں وہاں تُم بھی ہو۔   4  ”اور تُم اُس جگہ کی راہ جانتے ہو جہاں میں جاتا ہوں۔“   5 یہ سُن کر توماؔ نے کہا خُداوند ہم نہیں جانتے کہ تُو کہاں جاتاہے پھر راہ کس طرح جان سکتے ہیں؟  6 یسُوعؔ نے اُن سے کہا،  ”راہ، حق اور زندگی میں ہوں۔ کوئی میرے وسیلے کے بغیر باپ کے پاس نہیں آسکتا۔   7  ”اگر تُم مُجھے جان لیتے تو میرے باپ کو بھی جان لیتے۔ اب تُم اُسے جانتے ہو اور دیکھ بھی لیا ہے۔“   8 فِلپُّس ؔ نے کہا خُداوند ہمیں باپ کو دکھا۔ ہمارے لیے یہی کافی ہے۔  9 یسُوعؔ نے جواب دیا،  ”فِلپُّسؔ میں کتنے عرصے سے تُمہارے ساتھ ہوںپھر بھی تو مُجھے نہیں جانتا؟ جس نے مُجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا۔ پھر تُو کیسے کہتا ہے کہ ہمیں باپ کو دِکھا؟   10  ”تُو ایمان نہیں رکھتا کہ میں باپ میں ہوں اور باپ مُجھ میں؟ جو کچھ میں بُولتا ہو ں خُودسے نہیں بُولتا بلکہ باپ، جو مُجھ میں رہ کر اپنا کام کرتا ہے۔   11  ”مُجھ پر ایمان رکھّو کہ میں باپ میں ہوں اور باپ مُجھ میں ہے یا میرے کاموں کا ہی یقین کرو جو میں نے تُمہارے سامنے کئے۔   12  ”میں تُم سے سچ کہتا ہوں جو مُجھ پر ایمان لائے گا وہ بھی ایسے ہی کام کرے گا جو میں کرتا ہوںبلکہ اِس سے بھی بڑے کام کرے گا۔ میں باپ کے پاس جارہاہوں۔   13  ”جو کچھ تُم میرے نام سے چاہو گے میں تُمہارے لیے کروں گا تاکہ باپ بیٹے میں جلال پائے۔   14  ”میرے نام میں مُجھ سے جو کچھ بھی مانگو گے میں وہی کروں گا۔“

 پاک رُوح کا وعدہ:

  15  ”اگر تُم مُجھ سے پیار کرتے ہو تو میرے حکموں پر عمل کرو۔   16  ”اور میں باپ سے درخُواست کروں گا کہ تُمہارے لیے ایک مدد گا ر بھیجے تاکہ وہ ہمیشہ تُمہارے ساتھ رہے۔   17  ”یعنی سچائی کا رُوح جسے دُنیا حاصل نہیں کر سکتی کیونکہ نہ تو اُسے دیکھتی ہے اور نہ ہی اُسے جانتی ہے۔ مگر تُم اُسے جانتے ہو کیونکہ وہ تُمہارے اندر رہتا ہے بلکہ تُمہارے اندرہو گا۔   18  ”میں تُمہیں یتیِم نہیں چھوڑوں گا۔ میں پھر تُمہارے پاس آؤں گا۔   19  ”تھوڑی دیر بعد دُنیا مُجھے نہیں دیکھے گی۔ مگر تُم مُجھے دیکھو گے کیونکہ میں زندہ ہوں تُم بھی زندہ رہو گے۔

  20  ”اُس دِن تُم جان جاؤ گے کہ میں باپ میں ہوں اور تُم مُجھ میں اور میں تُم میںہوں۔   21  ”جو میرے حُکمو ں کو مانتا اور اُن پر عمل کرتا ہے وہی مُجھ سے محبت رکھتا ہے۔ جو مُجھ سے محبت رکھتا ہے اُس سے میرا باپ محبت کرے گا۔ میں اُس سے محبت رکھوں گااور خود کواُن پر ظاہر کروں گا۔“   22 تب یہُوداہ ؔنے، جو یہُوداہ ؔاسکریوتی نہیں تھا، یسُوعؔ سے پُوچھا، اَے خُداوند! کیا وجہ ہے کہ تُواپنے آپ کو ہم پر تو ظاہر کرتا ہے مگر دُنیا پر نہیں؟

  23 یسُوعؔ نے جواب میں کہا،  ”جو مُجھ سے پیار کرتا ہے وہ میرے کہنے کے مطابق عمل کرتا ہے۔ میرا باپ ایسوں کو پیار کرے گا اور میں اور میرا باپ اُس کے پاس آکر اُس کے ساتھ رہیں گے۔   24  ”اور جو مُجھ سے پیار نہیں کرتاوہ میرے کہنے کے مطابق عمل نہیں کرتا۔ یاد رکھو! جوکچھ میں کہتا ہوں اپنی طرف سے نہیں بلکہ میرے باپ کی طرف سے ہے جس نے مُجھے بھیجا۔“

  25  ”میں نے یہ باتیں تُمہارے ساتھ رہتے ہوئے کہیں۔   26  ”لیکن باپ جو مدد گار، یعنی پاک رُوح میرے نام سے بھیجے گاتُمہیں ساری باتیں سکھائے گا اور جو کچھ میں نے تُمہیں بتایا ہے یاد دلائے گا۔   27  ”جانے سے پہلے میں تُمہیں اطمینان دیے جاتا ہو ں۔ میں اپنا اطمینان تُمہیں دیتا ہوں جو دُنیا نہیں دے سکتی۔ تُمہارا دل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے۔   28  ”یاد رکھو! میں نے تُم سے کیا کہا: میں جاتا ہوںمگر میں پھرتُمہارے پاس واپس آؤں گا۔ اگر تُم مُجھ سے محبّت رکھتے تو اِس بات سے خُوش ہوتے کہ میں باپ کے پاس جاتا ہوں کیونکہ باپ مُجھ سے بڑا ہے۔   29  ”اِس سے پہلے کہ یہ باتیں ہوں میں نے تُمہیں بتا دیا تاکہ جب ہوں تو تُم یقین کرو۔   30  ”اَب میرے پاس اتنا وقت نہیں رہا کہ تُم سے بُہت سی باتیں کروں کیونکہ دُنیا کا سردار آتا ہے اور اُس کا مُجھ پر کچھ اختیار نہیں۔   31 ’  ’لیکن جو کچھ باپ مُجھ سے چاہے گا میں کروں گا تاکہ دُنیا جان جائے کہ میں باپ سے محبت کرتا ہوں۔ آؤ! اب یہاں سے چلیں۔“