کتاب باب آیت
1 2 3 4 5
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20

یعقُوب 5

 5

 دولت مندوں کو تنبِیہ:

  1 اے دولت مندسُنو! روؤ اور واویلاکرؤ کیونکہ ہولناک مصیبتیں تُمہارے سامنے ہیں۔  2 تُمہاری دولت گل سَڑ گئی اور تُمہارے قیمتی کپڑوں کو کیڑا کھا گیا۔  3 تُمہاراسونا اور چاندی زنگ آلود ہو گیا ہے اور وہی دولت جس پر تُم بھروسا کرتے ہو آگ کی طرح تُمہارے بدن کو کھا جائے گی اور تُمہار ے خلاف عدالت کے دن گواہی دے گی۔  4 اُن مزدوروں کی پُکار کو سُنو جن کی مزدوری تُم نے دغا سے رکھ لی۔ اُن کی فریادخُداوند لشکروں کے خُدا تک پہنچی ہے۔  5 تُم نے اپنی زندگی عیش پرستی اور اپنی خواہشوں کو پُورا کرنے میں گُزاری اورذبح کے دن اپنے آپ کو موٹا تازہ کیا۔  6 تُم نے اُن راستبازوں کو الزام لگا کرقتل کیا جنہوں نے کبھی تُمہاری مخالفت نہیں کی۔

 صبر اور دُعا:

  7 پس اے بھائیواور بہنو!: صبرسے خُداوند کے واپس آنے کے منتظر رہوجیسے کسان اپنی فصل کے لیے صبر سے خزاں اور بہار کی بارشوں کا انتظار کرتا ہے۔  8 تُم بھی صبر اور حوصلے کے ساتھ انتظار کرو کیونکہ خُداوند کی واپسی نزدیک ہے۔

  9 عزیز بھائیو اور بہنو! ایک دُوسرے کے خلاف شکایت مت کروتاکہ تُمہاری عدالت نہ ہو۔ کیونکہ انصاف کرنے والا دروازے پر کھڑا ہے۔  10 بھائیو اور بہنو! مصیبتوں میں صبر کرنا اُن نبیوں سے سیکھو جنہوں نے خُداوند کا کلام سُنانے میںصبرسے دُکھ سہا۔

  11 ہم اُن کو عزت سے دیکھتے ہیں جنہوں نے صبر سے دُکھ برداشت کئے۔ تُم نے ایُوبؔ کے صبرکے بارے میں سُنا ہو گا۔ خُدا نے کس قدر مہربانی سے اُسے اُس کے صبر کا اَجر دیاکیونکہ خُدا شفقت اور ترس سے بھرا ہے۔  12 اے بھائیو اور بہنو! کبھی قسم نہ کھاؤنہ آسمان کی نہ زمین کی اور نہ کسی اور چیز کی۔ تُمہارا جواب سادگی سے ہاں یا نہیں ہونا چاہیے تاکہ گناہ سے بچے رہو اور کوئی تُم پر الزام نہ لگائے۔

 دُعا کی قوت:

  13 اگر تُم میں سے کوئی مصیبت میں سے گُزر رہا ہے؟ تو دُعا کرے۔ اور اگر کوئی خُوش ہے تو حمد کے گیت گائے۔  14 اگرکوئی بیمار ہے؟ تو اُسے چاہیے کہ کلیسیا کے بزرگوں کو بُلائے تاکہ وہ خداوند کے نام سے تیل مل کر اُس کے لیے دُعا کریں۔  15 جو دُعا ایمان سے ہو گی اُس سے بیمار شفا پا ئے گا اور اگر اُس سے کوئی گناہ ہوا ہو تو اُس کی بھی مُعافی ہو جائے گی۔  16 ایک دُوسرے سے اپنے گناہوں کا اقرار کرو اور ایک دُوسرے کے لیے دُعا کروتاکہ شفا پاؤ۔ راستباز کی دُعا سے بُہت کچھ ہو سکتا ہے۔  17 ایلیاؔ ہ بھی ہماری طرح انسانی فطرت رکھتا تھا تو بھی جب اُس نے دِل سے پُوری نیت کے ساتھ دُعا کی کہ بارش نہ ہوتو ساڑھے تین سال بارش نہ برسی۔  18 جب اُس نے دوبارہ بارش کے لیے دُعا کی تو آسمان سے پانی برسا اور زمین نے اپنی پیداوار دی۔

 گمراہ ایماندار کی بحالی:

  19 عزیز بھائیو! اور بہنو! اگر تُم میں سے کوئی سچائی سے گُمراہ ہو گیا ہو اور کوئی بھائی اُس کو واپس لے آئے۔

  20 تو یقینا اُس نے ایک بھائی کو ہلاکت سے بچا لیااور بُہت سے گناہوں کی معافی کا سبب بنا۔