کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13

العبرانيين 13

 13

 وہ عبادت جو خُدا کو پسند ہے:

  1 دُوسروں کو بہن اور بھائی جان کر پیار کرتے رہو۔  2 ا جنبیوں کی مہمان داری کرنا نہ بھولو کیونکہ اِس طرح کچھ لوگوں نے انجانے میں فرشتوں کی خدمت کی ہے۔  3 قیدیوں کو ایسے ہی یاد رکھو جیسے آپ اُن کے ساتھ قید ہواور جن کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے اُن کے دُکھ میں ایسے شامل ہو جیسے یہ آپ کا دُکھ ہے۔  4 بیاہ کرنا سب میںعزت کی بات سمجھی جائے اوریہ رشتہ پاکیزگی کے بندھ سے بندھا رہے کیونکہ خُدا حرامکاروںاور زناکاروں کی عدالت کرے گا۔  5 پیسوں کی محبت سے دُور رہوجو کچھ تُمہارے پاس ہے اُس میں مطمئن رہو کیونکہ خُدا نے فرمایاہے کہ میں تُجھے کبھی نہیں چھوڑوں گانہ کبھی تُجھ سے دستبردار ہوں گا۔ (اِستثنا۳۱: ۶، ۸)  6 اِس لیے ہم پُورے اعتماد سے کہتے ہیںکہ:

 ”خُداوند میرے ساتھ ہے اس لیے میں نہیں ڈروں گا۔ انسان میرا کیا بگاڑ سکتا ہے۔“ (زبور۱۱۸: ۶)

  7 اپنے راہنماؤں کو یاد رکھو جنہوں نے تُمہیں خُدا کے کلام کی تعلیم دی۔ اُن کی زندگی پر غور کرو کہ کیسے چلتے تھے اوراُن کی مانندچلو۔

  8 یسُوعؔ مسیِح کل اورآج بلکہ ہمیشہ تک ایک جیسا ہے۔  9 طرح طرح کی تعلیمات تُمہیں گُمراہ نہ کرنے پائیں۔ خُدا کے فضل سے دِل کا مضبوط ہونا روایتی کھانوں سے بہتر ہے جن کے کھانے والوں کو کوئی روحانی فائدہ نہ پہنچا۔  10 ایک ایسی قربان گاہ بھی ہے جس میں سے وہ خادم جومُقدس خیمہ کی خدمت کرتے ہیں کھا نہیں سکتے۔  11 کیونکہ جن جانوروںکا خُون سردار کاہن پاک ترین مکان میں گُناہوں کے کفارے کے لئے لے جاتا ہے اُن کے جسم خیمہ گاہ سے باہر جلائے جاتے ہیں۔  12 اِسی لیے یسوُع ؔنے بھی خیمہ گاہ یعنی یروشلیمؔ کے شہر سے باہر مصلُوب ہوا اور اپنے لوگوں کو پاک کرنے کے لیے اپنا خُون بہایا۔  13 پس آؤہم بھی اُس کی ذلت میں شریک ہوتے ہوئے خیمہ گاہ سے باہر اُس کے پاس چلیں۔  14 کیونکہ یہ دُنیا ہمارے مستقل رہنے کی جگہ نہیں۔ ہم آنے والے شہر کے مُنتظر ہیں۔  15 تو آئیں یسوُع ؔکے وسیلے خُدا کو اپنے ہونٹوںیعنی حمد و ثنا کی قربانیاں ہرروزپیش کیاکریں۔  16 بھلائی کرنا اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا نہ بھولیں کیونکہ ایسی قربانیاں خُدا کو پسند ہیں۔  17 اپنے روحانی راہنماوں کے تابع رہواور جس بات کا وہ حُکم دیتے ہیں اُسے کرو کیونکہ وہ تُمہاری رُوحوں کے فائدے کے لیے محنت کرتے ہیں اور خُدا کے سامنے جواب دِہ ہیں۔ اُن کے فرمانبردار رہو تاکہ وہ یہ خدمت خُوشی سے کریں نہ کہ رنج سے کیونکہ اِس صُورت میں تُمہیںکچھ فائدہ نہیں۔

  18 ہمارے لیے دُعا کرتے رہوکیونکہ ہمارا دل صاف ہے۔ ہم ہر طرح ایمانداری سے زندگی گزارنے کی کوشش میں رہتے ہیں۔

  19 اور میں تُم سے یہ درخواست اِس لئے بھی کررہا ہوںکرکہ میرے لیے دُعا کرو کہ جلد تُمہارے پاس آؤں۔  20 اَب ہمارا خُدا جو اطمِینان کا چشمہ ہے جس نے بھیڑوںکے بڑے چرواہے یعنی ہمارے خُداوند یسُوعؔ مسیِح کو ابدی عہد کے خُون کے وسیلے مُردوں میں سے زندہ کیا۔  21 وہ ہی ہمیں ہر نیک کام کو پُوراکرنے میں کامل کرے تاکہ اُسکی مرضی پوری کرنے کے لیے جس چیز کی ضرورت ہے ہمیں مہیا کرے اور جو کچھ اُسے پسند ہے یسُوعؔ مسیِح کی قدرت کے باعث ہم میں پیدا کرے۔ اُس کی تمجید ہمیشہ ہوتی رہے۔ آمین!

  22 اَے بھائیو! اور بہنو! میں درخواست کرتا ہوں کہ تُمہاری نصیحت کے لیے جو کچھ میں نے مُختصراً لکھا ہے اُس پر غور کرو۔

  23 ہمارا بھائی تِیمُتھیسؔ قید سے رہا کر دیا گیا ہے۔ اگر وہ میرے پاس جلد آگیا تو اپنے ساتھ اُسے تُمہارے پاس لاؤں گا۔

  24 اپنے راہنماؤں کو اور مُقدسوں کو ہمارا سلام کہو۔ اٹلی ؔ کے ایماندار تُمہیں سلام کہتے ہیں۔

  25 تُم سب پر خُدا کا فضل رہے۔ آمین!