کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6

گلتیوں 1

 1

  1 پولُسؔ کی طرف سے جو ہمارے خُدا باپ کی طرف سے خُداوندیسُوعؔ مسیح کے ذریعے، جس کو اُس نے مُردوںمیں سے زندہ کیا رسُول مقرر کیانہ کہ کسی انسان کی طرف سے۔  2 اور اُن سب بھائیوں کی طرف سے بھی جو ہمارے ساتھ ہیں، گلتیہؔکی کلیسیاؤںکو سلام!

  3 ہمارے خُداباپ کا فضل اور اطمینان خُداوند یسُوعؔ مسیح میں تُمہیں حاصل رہے۔  4 یسُوع ؔنے خُداباپ کی مرضی کے مطابق ہمارے گُناہوں کی خاطر اپنی جان دی تاکہ ہمیں اِس خراب جہاں سے چھُڑائے۔  5 اُس کی تمجید ہمیشہ ہوتی رہے۔ آمین!

  6 مُجھے یہ جان کر صدمہ ہوا کہ تُم اتنی جلدی اُس خُدا سے جس نے مسیِح کے رحم بھرے فضل کی بدولت تُمہیں اپنے لیے بُلایا، پھر کر کسی اور طرح کی خُوشخبری کے پیچھے لگ گئے ہو۔  7 یہ خُوشخبری سچی نہیںالبتہ کچھ لوگ مسیح کی خُوشخبری کو بگاڑ کر تُمہیں بیو قوف بنا رہے ہیں۔  8 اِس خُوشخبری کے علاوہ جو ہم نے تُمہیںسُنائی اگر کوئی ہم میں سے یا کوئی فرشتہ بھی کسی اور طرح کی خُوشخبری سُنائے تو وہ ملعوُن ہو۔  9 میں دوبارہ کہتا ہوں اُس خُوشخبری کے علاوہ جو تُم نے قبول کی تھی، اگر کوئی کسی اور طرح کی خوشخبری سُنائے تووہ ملعوُن ہو۔  10 ہاں! میں انسانوں کی خُوشنودی نہیںبلکہ خُدا کی خُوشنودی چاہتا ہوں۔ اگر انسانوں کو خُوش کرنے والا ہوتا تو مسیِح کا خادم نہ ہوتا۔

 پولُسؔ کا پیغام مسیح کی طرف سے:

  11 عزیز بھائیواوربہنو! تُم یہ بات جان جاؤ کہ یہ خُوشخبری جس کی منادی میں کرتا ہوں انسانی دلیلوں پر مبنی نہیں۔  12 یہ خُوشخبری مجھے نہ کسی انسان نے دی اور نہ ہی سکھائی۔ مُجھے اِس کا مکاشفہ براہ راست یسُوعؔ مسیِح سے ملا ہے۔  13 تُم خود جانتے ہو کہ میں کس ِطرح یہودی مذہب کی پیروی کرتا تھااور خُدا کی کلیسیا کو اذیت دیتا تھااور اُسے تباہ کرنے کی پُو ری کوشش کی۔  14 میں اپنی قوم کے بزرگوں کی روایات کو ماننے میں اپنے ہم عصروں سے کہیں زیادہ سرگرم تھا۔  15 مگر خُدا کو یہ پسند آیا کہ مجھے میری پیدایش سے پہلے ہی چن لیے اور اپنے بے انتہا فضل کی بدولت بُلائے۔  16 اور مُجھ پر اپنے بیٹے کو ظاہر کرے تاکہ میں یسُوعؔ کی خُوشخبری غیرقوموں کو سناؤں۔ تب میں نے اِس کام کے لیے کسی انسان کے ساتھ مشورہ نہیں کیا۔  17 اور نہ ہی میں یروشلیمؔ میں موجود اپنے سے پہلے رسُولوں سے مشورے کے لیے گیا۔ بلکہ سیدھا عرب ؔچلا گیا۔ پھر واپس دمشق ؔآیا۔  18 پھرتین سال کے بعد میں یروشلیم گیا وہاںمیں پطرس ؔسے مِلا اور پندرہ دن اُس کے ساتھ رہا۔  19 اُس وقت میں پطرسؔ کے علاوہ صرف خُداوند کے بھائی یعقوبؔ سے ملا۔  20 میں خُدا کی حضوری میں تُمہیں یقین دلاتا ہوں کہ جو کچھ میں تُمہیں لکھ رہا ہوں جھوٹ نہیں۔  21 یروشلیِمؔ کے بعد میں سُوریہ ؔاور کلکیہؔ کے صوبوں میں گیا۔  22 ابھی تک یہودیہؔ میں موجود کلیسیائیںجومسیح میں تھیں مُجھے شخصی طور سے نہیں جانتی تھیں۔

  23 اُنہوں نے بس میرے بارے میں اتنا سُنا تھا کہ وہ جو پہلے مسیِحیوں کو اذیت دیتا اور اُنہیں ختم کردینا چاہتا تھا اَب اُسی ایمان کی منادی کرتا ہے۔  24 یہ جان کر اُنہوں نے خُدا کی تمجید کی۔