کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6

افسیوں 4

 4

 ایک ہی بدن:

  1 پس میں جو خُداوند کی خدمت کرنے کی وجہ سے قید ی ہوں، اِلتماس کرتا ہوں کہ تُم جس طرح کی زندگی میں بُلائے گئے ہو، اُس کے لائق چال چلن رکھو۔  2 ہمیشہ حلیمی اور فروتنی کے ساتھ، صبر کے ساتھ محبت میں ایک دُوسرے کی برداشت کرو۔  3 پوری کوشش کے ساتھ ایک رُوح میں آپس میںملے رہواور اپنے درمیان صلّح اور سلامتی کو قائم رکھو۔  4 ایک ہی بدن ہے اور ایک ہی رُوح ہے۔ اِسی طرح خُدا نے تُمیں ایک ہی جلالی اُمید کے لیے بُلایا ہے۔  5 ایک ہی خُداوند ہے۔ ایک ہی ایمان ہے۔ ایک ہی بپتسمہ ہے۔

  6 خُدا اور سب کا باپ ایک ہی ہے، وہی سب کے اُوپر سب کے ساتھ اور سب کے اندر ہے۔  7 ہم سب پر مسیح کا خاص فضل اُس کی بخشش کے اندازہ کے مطابق ہوا۔  8 اِسی واسطے کلام میں آیا ہے کہ:

 ”جب وہ عالمِ بالاپر چڑھا تو قیدیوں کو اپنے ساتھ لے گیا،
 اور آدمیوں کو انعام دیے۔“ (زبور ۶۸: ۱۸)

  9 [جب یہ کہا جائے کہ عالمِ بالاپر چڑھا تو اِس کا مطلب کیا ہے؟ یہی کہ وہ زمین سے نیچے کے علاقے میں بھی اُترا]  10 [اور یہ جونیچے اُترا و ہی ہے جو سب آسمانوں سے بھی اُوپر چڑھ گیا تاکہ ساری کائنات کو معمور کرے]  11 اُس نے بعض کو رسول، بعض کو نبی، بعض کو مُبشّر، بعض کو چرواہا اور بعض کو اُستادمقرر کیا۔  12 تاکہ اِن خدمتوں سے مُقدّس لوگ کامل بنیں اور مسیح کا بدن ترقی کرے۔  13 جب تک کہ ہم سب خُدا کے بیٹے مسیِح کی پہچان اور ایمان میں ایک نہ ہو جائیںاو ر کاملیت میں مسیِح کے درجے تک نہ پُہنچ جائیں۔  14 تاکہ ہم بچوں کی طرح نا سمجھی میں طرح طرح کی تعلیمات کے جھوکے سے موجوں کی طرح اُچھلتے بہتے نہ پھریںاور چالباز اور مکار لوگوں کے دھوکے میں گمراہ نہ ہو جائیں۔  15 اِس کے بجائے محبت میں سچائی کے ساتھ ہر طرح سے بڑھ کرمسیِح کی مانند بنیں جو کلیسیا کا سر ہے جو اُس کا بدن ہے۔  16 جس میں ہر ایک عضودُوسرے کے ساتھ جڑکر ایک مکمل اور کامل بدن بنتا ہے اور ہرعضو اپنی جگہ اپنے کام کو سرانجام دے کر بدن کے بڑھنے اور محبت میں ترقی کا باعث بنتا ہے۔

 نئی انسانیت:

  17 میں خُداوند میں اختیار رکھتے ہوئے تُم سے درخواست کرتا ہوں کہ آئندہ غیر قوموں کی طرح نہ چلنا، جیسے وہ اپنے بیہودہ خیالات کے مطابق چلتی ہیں۔  18 کیونکہ اُن کی عقلوں پر تاریکی چھائی ہوئی ہے۔ وہ اپنی نادانی میں دل کی سختی کے باعث خُدا کی زندگی سے خارج ہیں۔  19 وہ ہر طرح کی شرم سے عاری ہو کر جسمانی خواہشوں کو پورا کرنے کی دُھن میں ہر طرح کے ناپاک کام کرتے ہیں۔  20 لیکن تُم نے مسیِح کی ایسی تعلیم نہیں پائی۔  21 بلکہ تُم نے مسیِح کے بارے میں سُن کر ایمان سے وہ سچی تعلیم پائی ہے جو اُس میں ہے۔  22 اپنی پرانی انسانیت کواُس کے پُرانے طور طریقوںسمیت جو بُری خُواہشوں کے فریب میں خراب ہوتی جاتی ہے، اُتار پھینکو۔  23 اور رُوح کے ذریعے اپنی سوچوں اور عادتوں میں نئے بنتے جاؤ۔  24 اور نئی انسانیت کو پہن لوجو سچائی کے ساتھ خُدا کی پاکیزگی اور راستبازی کے عین مطابق ہے۔

  25 پس جُھوٹ بولنا چھوڑ کر ہر شخص اپنے پڑوسی سے سچ بولے، کیونکہ ہم سب ایک ہی بدن کے اعضاہیں۔  26 غُصہ تو کرو مگر اپنے غُصے میں گُناہ نہ کرو۔ سُورج کے غروب ہونے سے پہلے تُمہارا غُصہ جاتا رہے۔ (زبور۴: ۴)  27 تاکہ ابلیس کو کوئی موقع نہ دو۔  28 چور چوری چھوڑ کر محنت کر کے اپنے ہاتھوں سے کمائے تاکہ محتاجوںکو دینے کے لیے اُس کے پاس کچھ ہو۔  29 تُمہارے مُنہ سے کوئی گندی بات نہ نکلے بلکہ و ہی بات جواچھی ہو اور سُننے والے کے لیے برکت اور ترقی کا باعث ہو۔  30 خُدا کے پاک رُوح کو افسُردہ نہ کرو یاد رکھو! ا ُسی کی مُہرسے تُم مخلصی کے دن نجات پاؤ گے۔  31 ہر طرح کی تلخی، قہر، غُصّہ، بدزبانی اوربد گوئی ساری دُشمنی سمیت دُور کرو۔  32 ایک دُوسرے کے ساتھ مہربانی اور نرم دِلی سے پیش آؤ۔ جس طرح خُدا نے مسیِح میں تُمہارے گُناہ معاف کیے تُم بھی ایک دُوسرے کے گُناہ معاف کرو۔