کتاب باب آیت
1 2 3 4

کُلسّیوں 3

 3

 نئے طور سے زندگی گزارنا:

  1 اَب جبکہ تُم یسوعؔ میں زندہ کیے گئے ہوکہ نئی زندگی میںچلو تو آسمانی چیزوں کے خیال میں رہوجہاں یسوعؔ خُدا کے دہنی طرف بیٹھا ہے۔  2 آسمانی چیزوں کی جستجو میں رہونہ کہ زمینی چیزوں کی۔  3 کیونکہ تُم اِس زندگی کے اعتبار سے مر گئے ہو۔ اَب تُمہاری حقیقی زندگی یسوعؔکے ساتھ خُدا میں پُوشیدہ ہے۔  4 جب یسوعؔ جو ہماری زندگی ہے ظاہر ہو گا تو تُم بھی اُس کے جلال میں شریک ہو گے۔  5 اپنے اعضاکو گناہ آلُودہ فطرت کے اعتبار سے مُردہ کروجو زمین پر ہیںیعنی جنسی بے راہروی، ناپاکی، شہوت پرستی، بُری خُواہش اور لالچ جو کہ بُت پرستی کے برابر ہے۔  6 اِن ہی باتوں کی وجہ سے خُدا کا غضب نافرمانی کے فرزندوں پر ہوتا ہے۔  7 تُم بھی پہلے اِیسے ہی کام کرتے تھے جب دُنیاوی طور پر زندگی بسر کرتے تھے۔  8 مگر اَب وقت ہے کہ تُم اِن سب باتوں کو چھوڑدویعنی غضبناک ہونا، غُصّہ کرنا، دُوسروں کا بُرا چاہنا، گندی باتیں کرنا اور گالیاں بکنا وغیرہ۔  9 ایک دُوسرے سے جھوٹ نہ بولوکیونکہ تُم نے اپنی پرانی گناہ آلُودہ انسانیت کو اُس کے کاموں سمیت اُتار پھینکا ہے۔  10 اور نئی انسانیت کو پہن لیا ہے جو اُس علم کے حاصل کرنے سے جو خُدا کی پہچان دیتا ہے، اُس کی صورت میں ڈھلتے جاتے ہو۔  11 اِس نئی زندگی میں یہ بات کوئی اہمیت نہیں رکھتی کہ کوئی یہودی ہے یا یُونانی۔ کسی کا ختنہ ہوا ہے یا نامختون ہے۔ کوئی مُہذب ہے یا غیر مُہذب۔ غلام ہے یا آزاد۔ صرف مسِیح اہمیت رکھتا ہوجو ہم سب میں رہتا ہے۔

  12 پس خُدا کے اُن عزیزلوگوں کی طرح جنہیںپاک ہونے کے لیے چُنا گیا، شفقت اور ہمدردی اور مہربانی اور فروتنی اور حلم اورصبر کا لباس پہن لو۔  13 ایک دُ وسرے کی برداشت کرو۔ دُوسروں کے قصُور معاف کروویسے ہی جیسے خُداوند نے تُمہارے قصوُر معاف کئے۔  14 اِن سب کے اُوپرمحبت کا پٹکا جو سب کو پوری طرح ایک کر کے باندھ دیتا ہے، باندھ لو۔  15 اور مسیِح کا وہ اطِمینان جو تُمہارے دلوں میں بسا ہے تُم سب کو ایک بدن بناتا ہے اور ہمیشہ شکُرگزُار رہو۔  16 مسیِح کے پیغام کو کثرت سے اپنے دلوں میں بسنے دو۔ بڑی دانائی سے نصِیحت کر کر کے ایک دُوسرے کو تعلیم دو۔ شُکرگزار دل کے ساتھ زبُور اور گیت اور رُوحانی غزلیں گاؤ۔  17 جو کچھ بھی کہویاکچھ بھی کروتویوں کہ یسوعؔ کوپیش کرواُس کے نمائندے کے طور پراور اُسی کے وسیلے خُدا باپ کا شُکر بجا لاؤ۔

 مسیِحی گھرانے کے لیے ہدایات:

  18 اے بیو یو! جو خُداوند میں ہو۔ تُمہارے لیے مناسب ہے کہ اپنے شوہروں کی تابع رہو۔

  19 اے شوہرو! اپنی بِیویوں سے محبت رکھواور اُن کے ساتھ سخت مزاجی سے پیش نہ آؤ۔

  20 اے فرزندو! ہر بات میں اپنے ماں باپ کے فرماںبردار رہوکیونکہ یہ خُداوند کو پسند ہے۔

  21 اے اَولادوالو! اپنے بچوں کو غُصہ نہ دلاؤ تاکہ وہ بے دل نہ ہو جائیں۔

  22 اے نوکرو! ہر بات میں اپنے جسمانی مالکوں کی فرماںبرداری کرو۔ اُن کو خُوش رکھو، صرف دکھاوے کے لیے نہیں بلکہ صاف دلی سے اورخُدا کے خُوف کے ساتھ اُن کی خدمت کرو۔  23 جو کام کرتے ہو دل سے کرو یہ جان کر کہ خُداوندکے لیے کرتے ہونہ کہ آدمیوں کے لیے۔  24 کیونکہ خُداوند کی طرف سے تُمہیں انعام میں میراث ملے گی کیونکہ جس مالک کی تُم خدمت کررہے ہو وہ یسوعؔ مسیِح ہے۔  25 کیونکہ جو کوئی بُرائی کرتا ہے وہ اپنی بُرائی کا بدلہ پائے گاکیونکہ خُدا کسی کا طرفدار نہیں۔