کتاب باب آیت
1 2 3 4

کُلسّیوں 2

 2

  1 میں چاہتا ہوں کہ تُم جان لو کہ میں آپ کے لیے اور وہ جو لودیکیہؔ میں ہیں اور اُن سب کے لیے بھی جن سے میری مُلاقات نہیں ہوئی کتنی جانفشانی کرتا ہوں۔  2 میرا مقصداُن کے دلوں کو تسلی اور محبت میں ایک دُوسرے کے ساتھ باندھے رکھنا ہے کہ خُدا کے اُس بھید کو جو مسیح یسوعؔ میں ہے پُوری سمجھ کے ساتھ پہچان لیں۔  3 جس میں علم اور دانشمندی کے سارے خزانے پوشیدہ ہیں۔  4 یہ باتیں میں اِس لیے کہتا ہوں کہ کوئی تُمہیں گھڑی ہوئی دلکش باتوں سے دھوکا نہ دے۔  5 جسمانی لحاظ سے میں تُم سے دُور ہوں مگر رُوح میں تُمہارے ساتھ ہوں اور مسیِح میں تُمہارے ایمان کی مضبوطی اور تُمہارا منظم طرزِزندگی دیکھ کر خُوش ہوں۔

 مسیِح میں نئی زندگی:

  6 اَب جیسے تُم نے یسوعؔ مسیِح کو اپنا خُداوند قبُول کیاہے ویسے ہی اُس میں چلتے رہو۔  7 اُس میں اپنی جڑیں مضبوط کرو اور اپنے آپ کو اُس میں تعمیر کرتے جاؤاورخُوب شکرگزاری کیا کرو۔

  8 خبردار! کوئی شخص تُمہیں لاحاصل اور فریب پر مبنی فلسفیانہ باتوں میں نہ پھنسا لے جن کا تعلق انسانی سوچ اور اِس جہان کی رُوحانی قوتوں سے ہے نہ کہ مسیِح سے۔  9 کیونکہ یسوعؔ کے بدن ہی میں خُدا کی ساری خُدائی (ذات کی خوبیاں) سکُونت کرتی ہے۔  10 اور یسوعؔ اپنی ساری معموری کے ساتھ تُم میں بسا ہے جو ساری حکمت اور اختیار کا سر ہے۔  11 مسیِح میں تُمہارا ایسا ختنہ ہوا ہے جو جسمانی نہیںبلکہ رُوحانی ہے جس کی باعث گناہ آلودہ فطرت کو کاٹ پھینکا جاتا ہے۔  12 اور بپتسمہ لے کر اُس کے ساتھ دفن ہوئے اور خُدا کی اُس قدرت پر ایمان لا کر جس کے وسیلے اُس نے یسوعؔ کو مُردوں میں سے جِلایا یسوعؔ کے ساتھ جی بھی اُٹھے تاکہ نئی زندگی میںچلیں۔  13 تُم جواپنے گناہوں اور نامختون گنہگار فطرت کے سبب مُردہ تھے۔ اُس نے تُمہیںبھی مسیِح کے ساتھ زندہ کیااور ہمارے سب گُناہ معاف کئے۔  14 اور ہمارے خلاف الزامات کی ساری دستاویزات کوصلیب پرکیلوںسے ٹھونک کر مٹا ڈالا۔  15 صلیب کے وسیلے اُس نے رُوحانی عالم کی قوتوں پر جو حکومت کرتی اور اختیارات رکھتی تھیں، فتح پا کر اُن کو سرِعام ذلیل اور شرمندہ کیا اور فتح یابی کا شادیانہ بجایا۔  16 پس کسی کو یہ حق نہ دو کہ تُم پر کھانے پینے یا عیدوں اور نئے چاند اور سبت کا دن نہ منانے کی بابت الزام لگائے۔  17 یہ سب چیزیں آنے والی اصل چیزوں کا سایہ ہیںاور اصل چیزیں یسوعؔ میں ہیں۔  18 کوئی شخص اِنسانوں کی اِیجاد کی ہوئی خُود انکاری اور انکساری اور فرشتوں کی عبادت کے بارے میں جتا کرکے تُمہیںدَوڑ سے محروم نہ رکھے۔ اِیسا شخص اُن چیزوںکو جو اُس نے نہیں دیکھیں بیان کر کے اپنی عقل پر بے فائدہ پُھولتا اور ظاہری چیزوں میں مصروف رہتا ہے۔  19 وہ مسیِح سے جُڑا نہیں رہتاجو بدن کا سر ہے جس سے سارابدن جوڑوں اور پٹھوں سمیت پرورش پا کر اور با ہم مل کر خُدا میں بڑھتا جاتا ہے۔  20 جب تُم مسیِح میں اِس جہاں کی رُوح کے اعتبار سے مر گئے تو پھر دُنیا کے احکام اور قاعدوں کے پابند ہو کر کیوں زندگی گزارتے ہو۔  21 کہ اِسے نہ چُھونا، اُسے نہ چکھنا، اُسے ہاتھ نہ لگانا۔  22 (کیونکہ یہ احکام صرف انسانی تعلیم ہے جو استعمال میں لاتے لاتے فنا ہو جائے گی۔)

  23 یہ حُکم ظاہری طور پر اور انسانی حکمت کے اِعتبارسے تو بھلے لگتے ہیں جیسے ایجاد کی ہوئی عبادتی رسومات، دکھاؤے کی خاکساری اور پاکیزگی کے لیے سخت جسمانی ریاضت۔ مگر بُری جسمانی خواہشوںکو روکنے میں اِن سے کُچھ فائدہ نہیں ہوتا۔