پطرسؔ کا لنگڑے بھکاری کو شفا دینا:
1 ایک دن پطرس ؔ اور یوحنّاؔسہ پہر تین بجے ہیکل میں عبادت کے لیے جارہے تھے۔ 2 ہر روز اُسی وقت ایک فقیر کو جو پیدائشی لنگڑا تھا لا کر ہیکل کے دروازہ پرجو خُوبصُورت کہلاتا ہے، بٹھا دیا جاتا تھا کہ ہیکل میں جانے والوں سے بھیک مانگے۔ 3 جب اُس نے پطرسؔ اور یُوحنّاؔکو ہیکل میں جاتے دیکھا تو اپنا ہاتھ بڑھا کر اُن سے بھیک مانگی۔ 4 پطرس ؔاور یُوحنّا ؔنے اُسے غور سے دیکھ کر کہا‘ ”ہماری طرف دیکھ!“ 5 کچھ ملنے کی اُمید سے اُس نے اُن کی طرف دیکھا۔ 6 پطرسؔ نے اُس سے کہا، ”چاندی اور سونا تو میرے پاس ہے نہیں لیکن جو میرے پاس ہے وہ تُجھے دِیے دیتا ہوں۔ یسُوع ؔناصری کے نام سے اُٹھ اور چل پھر۔“ 7 تب پطرسؔ نے اُس کا دہناہاتھ پکڑکر اُسے اُٹھایااور اُسی وقت اُس کے پاؤں اور ٹخنے مضبُوط ہو گئے۔ 8 اور وہ اُچھل کر کھڑا ہو گیا اور چلنے پھرنے لگا۔ پھر پطرسؔ اور یُوحنّاؔکے ساتھ اُچھلتا کُودتااور خُدا کی حمد کرتا ہیکل میں گیا۔ 9 اور سب لوگوںنے اُسے چلتے اور خُدا کی حمد کرتے دیکھا۔ 10 اوراُسے پہچان کر کہ یہ تو وہی لنگڑا فقیر ہے جو ہیکل کے خُوبصُورت دروازہ پر بیٹھا بھیک مانگتا تھا نہایت حیران اور دنگ ہوئے کہ یہ سب کیسے ہوا؟
11 وہ فقیرپطرسؔ اور یُوحنّاؔکے ساتھ ہیکل میں سلیمانؔ کے برآمدہ میں کھڑا تھاتو لوگ اُسے دیکھنے اُس کی طرف دوڑے۔
پطرسؔ کا ہیکل میںپیغام:
12 جب پطرس ؔنے لوگوں کوجمع ہوتے دیکھاتو اُن سے کہا، ”اے اسرائیلیو! تُم یہ دیکھ کر اس قدرحیرانگی سے ہمیں کیوں دیکھ رہے ہوکہ جیسے ہم نے اسے اپنی قدرت یا دینداری سے ٹھیک کیا ہے۔ 13 اِس کام سے ہمارے باپ دادا ابرہام ؔ، اضحاق ؔاور یعقوب ؔکے خُدا نے اپنے خادم یسُوعؔ کو جلال بخشا۔ یہ وہی یسُوع ؔہے جسے تُم نے پکڑوا کر مروا ڈالا اور جب پیلاطُسؔ نے اُسے چھوڑ دینا چاہا تو تُم نے اُس کے سامنے یسُوع ؔکا انکار کیا۔ 14 تُم نے اُس قدُوس اورراستباز کو رَدّ کیا اور اُس کی جگہ ایک خونی کوچھوڑ دینے کی درخواست کی۔ 15 تُم نے زندگی کے مالک کو مار ڈالا مگر خُدانے اُسے مُردوں میں سے زندہ کیا اور ہم اُس کے گواہ ہیں۔ 16 اُسی یسُوعؔ نام پر ایمان کے وسیلے اِس شخص نے جسے تُم جانتے ہو کہ جنم سے لنگڑا تھاتندرُست کیا گیا۔ اُس قُدرت سے جو یسُوعؔ نام میںہے۔ یہ شخص تمہاری آنکھوں کے سامنے با لکُل تندرُست ہے۔ 17 اے اسرائیلیو! ہم جانتے ہیں کہ تُم اور تُمہارے سرداروں نے جو کچھ یسُوعؔ کے ساتھ کیا، نادانی میں کیا۔ 18 مگر خُدا نبیوں کے وسیلے مسیِح کے بارے میں اُن نبوتوںکو پُورا کر رہا تھاکہ اُس کا دُکھ اُٹھانا ضرور ہے۔ 19 پس اپنے گناہوں سے تُوبہ کرواور خُدا کی طرف پھرو تاکہ تُمہارے گناہ مٹائے جائیں اور خُداوند کے حضورسے تازگی کے دن آئیں۔ 20 اور وہ مسیِح کوجو تُمہارے لیے مقرر ہوا ہے یعنی یسُوع ؔ کو بھیجے۔ 21 ضرور ہے کہ وہ اُس وقت تک آسمان پر رہے جب تک خُدا اُن ساری چیزوں کو اپنے وعدوں کے مطابق بحال نہ کر دے جو اُس نے اپنے مُقدس نبیوں کی معرفت دُنیا کے شروع سے کیے ہیں۔ 22 جیسے موسیٰ ؔ نے کہا تھا، ’تُمہارا خُدا میری مانند تُم میں سے ایک نبی پیدا کرے گا۔ جو کچھ وہ کہے اُس کی سُننا‘ ۔ 23 ’اور جو کوئی اُس کی سُننے سے انکار کرے گا وہ خُدا کے لوگوں میں سے با لکُل کاٹ ڈالا جائے گا۔ 24 سموئیلؔ اور اُس کے بعد آنے والوں سب نبیوں نے اِن باتوں کی جو اِن دنوں میں ہو رہی ہیں خبردی ہے۔ 25 تُم جو اُن نبیوں کی اَولاد ہو اور اُس عہد میں شامل ہوجو خُدا نے تُمہارے باپ دادا سے یہ کہہ کر باندھاکہ ”تیری نسل سے دُنیا کے سب گھرانے برکت پائیں گے۔“ 26 تُم اِن برکتوں کے پہلے حق دار ہوئے اِسی لیے خُدا نے اپنے خادم یسُوعؔ کو پہلے تُمہارے پاس بھیجا کہ تُم میں سے ہر کسی کو اُس کی بُری راہوں سے واپس پھیر کر برکت دے۔