1 میں خُدا اور خُداوند یسُوعؔ مسیِح کی حضُوری میں جو زندوں اور مُردوں کی عدالت کرے گا یہ یاد دِلاکر کہ وہ اپنی بادشاہی کو قائم کرنے کے لیے آرہا ہے تُجھے تاکید کرتا ہوں۔ 2 ہر طرح کے حالات میں کلام کی منادی کے لیے محنت کر۔ بڑے تحمل سے ایمانداروں کی نصیحت اور ملامت کرتے ہوئے تربیت کر اور تعلیم دے۔
3 کیونکہ ایسا وقت آئے گا کہ لوگ صحیح اور صحت بخش تعلیم کو سُننے کے بجائے اپنی خُواہشات کے مطابق ایسے اُستاد ڈھونڈیں گے جو اُن کو ایسی باتیں سُنائیں جو وہ سُننا چاہتے ہیں۔ 4 وہ سچائی کو سُننے کے بجائے فرضی کہانیوں پر توجہ دیںگے۔ 5 ہر طرح کے حالات میں تیری سوچ صاف اور واضح رہے خُداوند کے لیے دُکھ اُٹھانے سے نہ گھبرا، خُوشخبری سُناتا رہ اور اپنی خدمت کو اچھی طرح پُورا کر۔
6 رہی میری بات تو میرا وقت قریب آگیا ہے میری زندگی قربانی کے طور پرقربان گاہ پر اُنڈیلی جا رہی ہے۔ 7 میں اچھی کُُشتی لڑ چُکاہوں۔ میں اپنی دوڑ ختم کر چُکاہوں۔ میں ایمان میں قائم رہا۔ 8 اَب میں راستبازی کا تاج انعام کے طور پر حاصل کرنے کا منتظر ہوں جو میرا راستباز مُنصف خُداونداپنی واپسی کے دن مُجھے عطا کرے گا۔ یہ انعام صرف میرے لیے ہی نہیں بلکہ اُن سب کے لیے ہے جو اُس کی آمد کے آرزومندہیں۔ 9 میرے پاس جلد آنے کی کوشش کر۔ 10 کیونکہ دِیماس ؔ نے اس دُنیا کو پسند کر کے مُجھے چُھوڑ دیا ہے۔ وہ تھسلُنیکےؔ چلا گیاہے۔ کریسکینسؔ گلتیہؔ اور طِیطُسؔ دلمتیہؔ چلا گیا ہے۔ 11 صرف لُوقاؔ میرے ساتھ ہے۔ مرقس ؔ کو اپنے ساتھ لیتا آکیونکہ وہ میری خدمت میں میرا مدد گار ہو گا۔ 12 تخکُس ؔکو میں نے افسُسؔ بھیج دیا ہے۔ 13 جب تُو آئے تو اپنے ساتھ میرا چوغہ جو میں کرپسؔ کے پاس تروآسؔ میں چھوڑ آیا تھا اور میری کتابیں خاص طور پر وہ چمڑے کا طومار لیتے آنا۔
14 اسکندرؔجو تانبے کا کاریگرہے اُس نے مُجھے بُہت نقصان پہنچایا۔ خُداوند اُسے اُس کے کاموں کے مطابق بدلہ دے گا۔ 15 اُس سے خبردار رہ کیونکہ اُس نے ہماری باتوں کی بڑی مخالفت کی تھی۔
16 پہلی با رجب میں عدالت میں لایا گیا توکوئی بھی میرے ساتھ نہ تھا، سب نے مُجھے چھوڑ دیا۔ میں دُعا گو ہوں کہ اُن سے اِس بات کا حساب نہ لیاجائے۔ 17 مگر خُداوند میرے ساتھ تھا جس نے مُجھے توفیق بخشی کہ خُوشخبری کو پُوری سچائی کے ساتھ سب غیرقوموں کو سُناؤں۔ اورخُدا نے مُجھے یقینی موت گویا شیر کے مُنہ سے چھڑا لیا۔ 18 بے شک خُداوند مُجھے شیطان کے ہر حملے سے بچائے گا اور مُجھے اپنی آسمانی بادشاہی میں سلامتی سے پہنچادے گا۔ اُس کی تمجید ہمیشہ ہوتی رہے۔ آمین!
آخری سلام:
19 پرسکلہؔ، اکولہؔ اور اُنیسفرسؔ کے گھرانے کو میرا سلام کہہ۔ 20 اراستُس ؔ کُرنتھس ؔمیں رُک گیا۔ اور تروفیمسؔ کو میں نے ملیتُسؔ میںچھوڑ دیا کیونکہ وہ بیمار تھا۔
21 سردیو ں سے پہلے میرے پاس پہنچنے کی کوشش کر۔ یوبولُس ؔاور پُودیسؔاور لینُسؔاورکلودیہؔ سب بہن بھائیوں کی طرف سے سلام۔ 22 خُداوند یسُوعؔ مسیِح تُمہاری رُو ح کے ساتھ ہو اورخُدا کا فضل تُم پر ہوتا رہے۔