کتاب باب آیت
1 2 3

2 پطرس 2

 2

 جھُوٹے اُستاد:

  1 جس طرح قوم بنی اسرائیل میں جُھوٹے نبی تھے، اُسی طرح تُم میں بھی جھُوٹے اُستاد اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بڑی چالاکی سے ہلاک کرنے والی بدعتی تعلیمات کوپھلائیں گے یہاں تک کہ وہ اپنے خداوند کا بھی جِس نے اُنہیں خرید لیا تھا، انکارکر دیں گے۔ یوں وہ خود اپنے آپ کو اور اُن کوبھی جِن کو پھانس لیتے ہیں، ہلاکت میں ڈالیں گے۔  2 اور بُہت سے لوگ اُن کے پیچھے چل کر غیر اخلاقی جسمانی خواہشوں کے تابع ہو کر سچائی کے خلاف کُفر بکیں گے۔  3 وہ لالچ میں اپنے مالی فائدہ کے لیے جُھوٹ بولیں گے۔ خدا نے پہلے ہی سے اُن پر سزا کا حکم دے رکھا ہے اور اُن کی ہلاکت زیادہ دُور نہیں۔

  4 جب خدا نے گناہ کرنے والے فرشتوں کو بھی نہ چھُوڑا بلکہ اُنہیں جہنّم میں بھیج کرتاریک غاروں میں عدالت کے دن تک قید کر دیا۔  5 اورخدا نے پہلی دُنیا کے لوگوں کو بھی نہ چھوڑا، سوائے نُوحؔ اور اُس کے ساتھ سات جانوں کے جو پانی کے طوفان سے بچائی گئیں۔ جبکہ نُوحؔ نے بے دین دُنیا کو آنے والی عدالت کی بارے میںخبردار کیا تھا۔  6 اِس کے بعدسدوُمؔ اور عمور ہؔکے شہروں کو مُجرم ٹھہرا یا اور جلاکرراکھ کر دیاتاکہ آنے والی بے دین دُنیا کے لیے عبرت کا نشان ہوں۔  7 مگر خدا نے لوطؔ کو جو راستباز تھا اور اپنے گرد لوگوں کی شرمناک بداخلاقی کی وجہ سے تنگ تھا، بچا لیا۔  8 کیونکہ وہ نیک شخص تھااوراُن کے بُرے اور بے شرع کاموں کو دیکھ کر ہر روزاپنے دل میں کُڑتااور دُکھ اُٹھاتا تھا۔

  9 خدا اسی طرح اپنے لوگوں کوآزمایش سے نکالنا اور بدکاروں کو عدالت کے دن تک سزا کے لیے ٹھہرانا جانتا ہے۔  10 خاص طور پر اُن کو جو جِسم کی ناپاک خواہشوں کوپُورا کرنے کے خیالوںمیں رہتے ہیں اور اختیار والوں کی عزت نہیں کرتے اور مُقدسوں پر بھی لعن طعن کرنے سے نہیں ڈرتے۔

  11 فرشتے بھی باوجود کہ طاقت اور زور میں اُن سے بڑھ کر ہونے کے، خدا کے حضُور ایسی ہستیوں پر لعن طعن کے ساتھ الزام نہیں لگاتے۔

  12 یہ جُھوٹے اُستاد بے عقل جانوروںکی طرح ہیںجو پکڑے جانے اور ہلاک ہونے کے لیے پیدا ہوتے ہیں۔ یہ اُن باتوں پر، جن سے خود واقف نہیں دُوسروں پر الزام لگاتے ہیں۔ یہ جانورں کی طرح ہلاک ہوں گے۔  13 اُن کے بُرے کاموں سے جو نقصان ہوتا ہے اُس کا بدلہ اُن کی ہلاکت ہی ہے۔ وہ دن کی روشنی میں بدکاری کرنا پسند کرتے ہیں۔ یہ تُمہارے درمیان داغ اور دھبّہ ہیں۔ جب یہ تُمہارے ساتھ دعوتوں میں شریک ہوتے ہیں تو بڑے شوق سے اپنی جُھوٹی تعلیمات پھیلاتے ہیں۔

  14 اِن کی آنکھیں زناکاری سے بھری ہیں، وہ گُناہ کرنے سے رُک نہیں سکتے، وہ کمزور ایمان والوں کوبہکا کر گُناہ کرواتے ہیں۔ وہ اپنی لالچ میں ماہر ہیں۔ اُن پر خدا کی لعنت ہے۔  15 وہ سیدھے راستے سے بھٹک کر بلعام ؔبن بعورؔ کی راہ پر چل پڑے ہیں جو جُھوٹ سے کمائی ہوئی دولت کو عزیز جانتا تھا۔  16 اُسے اِس بات کے لیے یوں ملامت اُٹھانی پڑی کہ ایک بے زبان گدھی نے انسانی آواز میں ایک نبی کو خدا کی نافرمانی سے روکا۔  17 وہ خُشک کنوئیں کی طرح بے کار اوراُس بادل کی طرح ہیں جِیسے ہوا اُڑا لے جاتی ہے۔  18 وہ اپنے، گھمنڈ اور بیوقوفی سے بھری باتوں کے ساتھ، اُن لوگوں کو جو گُمراہی سے بچائے گئے ہیں، جسمانی خواہشوں میں پھنسا کر دوبارہ گُمراہ کر تے ہیں۔  19 یہ اُن سے آزادی کا وعدہ کرتے ہیں مگر خود گُناہ کے غلام ہیں۔ جو کوئی جس کے قابو میں ہے وہ اُس کا غلام ہے۔  20 جب وہ خداوند اور مُنجی یسُوعؔ مسیِح کو جان کراور اپنے گُناہوں کی ناپاکی سے چُھوٹ کر دوبارہ اُن میں پھنستے اور گُناہ کی قابو میں آجاتے ہیں، اُن کا حال پہلے سے بدتر ہو جاتا ہے۔  21 اُن کے لیے یہی بہتر تھاکہ راستبازی کی راہ کو نہ جانتے۔ بجائے اِس کے کہ اُسے جاننے کے بعد اور اُن حکموں کا جو پاکیزہ زندگی گزارنے کے لیے اُنہیں ملے تھے، اُن کا انکار کرتے۔

  22 یہ سچّی مَثل اَیسوں ہی کے لئے ہے،

 ”کُتا اپنی قے چاٹنے کے لیے لَوٹتا ہے اور سئورنی نہانے کے بعد دوبارہ کیچڑ میں لَوٹتی ہے۔“ (اَمثال۲۶: ۱۱)