کتاب باب آیت
1 2 3
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21

2 پطرس 1

 1

  1 میں پطرسؔ خداوند یسوُعؔ مسیح کا بندہ اور اُس کا رسول یہ خط اُن لوگوں کے نام لکھ رہاہوں جنہوں نے ہم جیسا قیمتی اِیمان ہمارے خدا اور مُنجّی یسوعؔ مسیِح کی راستبازی اور انصاف کے وسیلے سے پایا۔  2 جیسے، جیسے تُم خدا اور خداوند یسوُعؔ کی پہچان میں بڑھتے جاؤ۔ خدا کا فضل اور اطمینان تُم پر زیادہ ہو تا جائے۔

 خُدا کی بُلاہٹ اور مرضی:

  3 خدا نے اپنی قدرت سے ہمیں وہ سب کُچھ دے دیا ہے جو دیندار زندگی بسرکرنے کے لئے ضروری ہے۔ ہمیں یہ سب کُچھ اُس کو جاننے کی وجہ سے ملا جس نے ہمیں اپنے جلال اور عظمت میں اپنے لئے بُلایا۔  4 اور ہم سے نہِایت قیمتی اور بڑے وعدے کئے تاکہ اِن وعدوں کی بنا پرہم دُنیا میں اُس خرابی سے، جو بُری جسمانی خواہشوں (لالچ، بدکاری، جھُوٹ وغیرہ) کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے چھوٹ کر خدا کی ذات میں شریک ہو جائیں۔  5 لہٰذا خدا کے اِن بڑے وعدوں کے جواب میں، بڑی کوشش کر کے اپنے اِیمان کو اچھے اخلاق کے ساتھ، اخلاق کو علم کے ساتھ۔  6 علم کو پرہیزگاری کے ساتھ، پرہیزگاری کوصبر کے ساتھ، صبر کو بندگی کے ساتھ  7 بندگی کو شفقت کے ساتھ، شفقت کو مُحبت کے ساتھ بڑھاتے جائو۔  8 اگر تُم اِن باتوں میں بڑھتے جائوتو یہ تُمہیں یسوُعؔ مسیِح کی پُوری پہچان میں بیکار اور بے پھل نہ ہونے دیں گی۔  9 پر وہ جو اِن باتوں میں ترقی نہیں کرتا وہ اندھا ہے، کم فہم اور اپنے گُناہوں کے مُعاف کئے جانے کو بھول گیا ہے۔

  10 اے بھائیو! بڑی لگن اور کوشش سے اپنے بُلاوے اور چنائو کو اِن باتوں سے ثابت کرو۔ یوں تُم کبھی ٹھوکر نہیں کھائو گے۔

  11 یوںتُم ہمارے خداوند اور نجات دہندہ یسوع ؔمسیِح کی اَبدی بادشاہی میں بڑی شان اور عزت کے ساتھ داخل کئے جائو گے۔

  12 اِس لیے میں اِن باتوں کو بار، بار یاد دلانے کے لیے مُستعدرہوں گا اگرچہ تُم اِنہیں جانتے بھی ہو اور اِس سچائی پرقائم بھی ہو گے۔  13 جب تک میں اِس بدن میںزندہ ہوں، اِسے اپنا فرض سمجھ کر تُمہیںیاد دلاتا رہوں گا۔  14 کیونکہ خداوند یسوُع ؔمسیِح کی مرضی میرے بارے میں یہ ہی ہے کہ میں جلد اِس بدن کو چھوڑ دُوں اور یہ بات مُجھے بتائی گئی ہے۔  15 میں اِس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ تُمہیں یہ باتیں میرے اِس زمین سے چلے جانے کے بعد بھی یاد رہیں پُوری کوشش کروں گا۔

 مسیِح کے جلال کے چشم دید گواہ:

  16 جب ہم نے تُمہیں خداوند یسوُعؔ مسیِح کی پُر قدرت واپسی کی بار ے میںبتایا تو کوئی چالاکی سے گھڑی جھوٹی کہانیوں پر یقین کر کے نہیں بلکہ ہم نے خود اپنی آنکھوں سے اُس کی جلالی شان کو دیکھا ہے۔  17 جب اُس (یسوُعؔ) نے خدا باپ سے عزت اور جلال پایا، تو اُس شاندار جلال سے (وہ سفید بادل جو اُس پر سایہ کئے ہوئے تھا) آواز آئی، ”یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے میں خُوش ہوں۔“  18 جب ہم اُس (یسوُعؔ) کے ساتھ مُقدس پہاڑ پر تھے تو ہم نے خُود یہی آواز آسمان پر سے آتی سُنی۔

  19 اِن سب باتوں سے ہمارا اعتما د نبیوں کے کلام پر اور بھی مضبوط ہو گیا ہے، اور تُم اچھا کرتے ہو جو اِس لکھے ہوے کلام پر دھیان سے غور کرتے ہو۔ یہ ایک چراغ ہے جو اندھیری جگہ کو روشن کرتا ہے جب تک کہ دِن نہ نکلے اورصبُح کا ستارہ مسیِح تُمہارے دلوں میںنہ چمکے۔  20 سب سے پہلے ہمیں یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ کلام مُقدس کی کوئی بھی نبوت کسی نبی کی اپنی تفسیرسے نہیں ہوتی۔  21 کیونکہ نبوت کی کوئی بات آدمی کی اپنی خواہش سے نہیں ہوتی بلکہ نبی پاک رُوح کی تحریک سے خدا کی طرف سے بولتے تھے۔