کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16

2 کُرنتھِیوں 7

 7

  1 پس عزیزو! جب یہ سب وعدے ہم سے کئے گئے ہیں تو آؤ اپنے آپ کو ہر طرح کی جسمانی اور روحانی ناپاکی سے صاف کر کے خُدا کے خُوف میں رہ کر کامل پاکیزگی کو حاصل کرنے کی کوشش کریں۔  2 ہمیں اپنے دل میں جگہ دوکیونکہ نہ تو ہم نے کسی کے ساتھ بُرائی کی نہ کسی کو گُمراہ کیا اور نہ ہی کسی سے ناجائزفائدہ اُٹھایا۔  3 میں تُم پر الزام لگانے کے لیے یہ نہیں کہتا۔ میں توتُمہارے بارے میں پہلے ہی کہہ چُکا ہوں کہ تُم ہمارے دلوں میں رہتے ہو اور ہمارا مرنا جینا اکٹھا ہے۔  4 تُم پر بھروسا رکھتے ہوئے میں دلیری سے بات کرتا ہوں۔ مُجھے تُم پر فخر ہے کیونکہ مُجھے اپنی مصیبتوں میںپُوری تسلی ہے اور میرا دل خُوشی سے لبریز ہے۔

  5 کیونکہ جب ہم مَکدُنیہؔ پہنچے تو آرم سے نہیں رہے۔ باہر والوں سے لڑائی اور جھگڑوں کا سامنا اور اندر سے ڈرکا سامنا رہا۔  6 مگر خُدا نے جوبے دلوں کو تسلی دینے والا ہے طِطُسؔکو ہمارے پاس بھیج دیا جس کے باعث ہمیں بڑی تسلی ملی۔  7 نہ صرف اُس کے آنے سے بلکہ اُس خبر سے بھی تسلی ملی جو اُس نے تُمہارے بارے میں دی کہ تُم مُجھ سے ملنے کے کس قدرمشتاق ہو۔ میرے بارے میں دُکھی ہواور میری مدد کے لئے پُرجوش۔ یہ جان کرمیں اور بھی خُوش ہو گیا۔  8 مُجھے اِس بات کا دُکھ نہیں کہ میں نے تُمہیں اپنے خط سے غمگین کیا پہلے مُجھے اِس بات کا افسوس ہوا [چاہے تھوڑی دیر کے لیے] کہ تُمہیں دُکھ ملا۔  9 اَب میں اِس بات سے خُوش نہیں کہ تُم کو دُکھ ملا بلکہ اِس بات سے کہ اِس دُکھ کے باعث تُمہیں تُوبہ کرکے اپنے راستے تبدیل کرنے کا موقع ملا۔

  10 کیونکہ خُدا پرستی کا غم ایسی تُوبہ کی طرف مائل کرتا ہے جو ہمیں گُناہ کرنے سے باز رکھتی ہے اور جس کا انجام نجات ہے اور اِس سے پچھتانانہیں پڑتا۔ مگر دُنیاکا غم موت پیدا کرتا ہے۔  11 پس دیکھو کہ خُدا کے لیے غمزدہ ہونے سے ہمارے اندر کیا کچھ پیدا ہوایعنی کس قدر سچائی، سوچوں کی پاکیزگی، نیکی کی لگن، خُدا کے کام لیے گرمجوشی، گُناہ کے خلاف غُصّہ ؛یوں تُم نے ثابت کر دیاکہ ہر معاملے میں بری ہو۔  12 نہ میں نے اُس کے لیے لکھا جس نے بُرائی کی نہ اُس کے لیے جس کے ساتھ بُرائی ہوئی۔ بلکہ اِس لیے کہ خُدا کے حضور تُمہاری وفاداری جوہمارے ساتھ ہے ظاہر ہو کہ کیسی سرگرم ہے۔  13 اِس سے ہمیں بڑی تسلی ملی ہے۔ اِس کے علاوہ طِطُسؔ کو خُوش دیکھ کر ہماری خُوشی اور بڑھ گئی ہے کیونکہ تُم نے اُس کا ایسا استقبال کیا کہ وہ تازہ دم ہو گیا۔

  14 میں نے اُس کو بتایا تھا کہ میں تُم پر کس قدر فخر کرتا ہوں اورتُم نے مُجھے اِس بارے میں مایوس نہیں کیا۔ جس طرح باقی سب باتیں جو ہم نے تُم سے کیں سچی تھیں۔ اِسی طرح طِطُسؔ کے سامنے تُم پر ہمارا فخر بھی سچ نکلا۔  15 اَب تُمہارے لیے اُس کی محبت اور بھی زیادہ بڑھ گئی ہے جب اُس کو یاد آتا ہے کہ تُم نے کتنے احترام سے اُس کا استقبال کیا اور اپنی فرمانبردای دکھائی۔  16 میں خُوش ہوں کہ ہر طرح سے میں تُم پر بھروسا کر سکتا ہوں۔