کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18

2 کُرنتھِیوں 4

 4

 مٹی کے برتنوں میں روحانی خزانہ:

  1 جب خُدا نے ہم پر رحم کرتے ہوئے ہمیں یہ خدمت سونپی تو ہم ہمت نہیں ہارتے۔  2 ہم نے شرمناک پوشیدہ کاموں اور مکاری کو چھوڑ دیا ہے۔ خُدا کے کلام کو بگاڑتے نہیں بلکہ خُدا کو حاضر وناظر جان کرسچائی کو بیان کرتے ہیں جس سے لوگوں کو پتا چل جاتا ہے کہ ہم خُدا کے لوگ ہیں۔  3 جس خُوشخبری کی منادی ہم کر رہے ہیںاگر اُس پر پردہ پڑا ہے توصرف ہلاک ہونے والوں کے لیے ہے۔  4 یہ وہ بے ایمان لوگ ہیں جن کی عقلوں پر اِس جہان کے خُدا نے پردہ ڈال دیا ہے تاکہ اُن پر اِس خُوشخبری کی روشنی نہ پڑے اور یسُوعؔ مسیِح جوخُدا کی صُورت ہے اُس کے عظیم پیغام کو نہ سمجھ سکیں۔  5 ہم اپنی نہیں بلکہ خُداوند یسُوعؔ مسیِح کی منادی کرتے ہیں جس کی خاطر ہم تُمہارے خادم ہیں۔  6 کیونکہ خُدا جس نے فرمایاکہ تاریکی میں نُور چمکے اُسی نے ہمارے دلوں کو اپنی روشنی سے روشن کردیا تاکہ خُدا کے اُس جلال کو پہچان سکیں جویسُوعؔ مسیِح کے چہرے سے چمکتا ہے۔

  7 خُداکے نور کا یہ خزانہ ہم میں رکھا ہے جو مٹی کے کمزور برتن کی مانند ہیں تاکہ یہ بات ظاہر ہو جائے کہ ہمارے پاس جو قدرت ہے وہ خُدا کی طرف سے ہے نہ کہ ہماری اپنی طرف سے۔  8 ہم ہر وقت اور ہر طرف سے مصیبتوں کے دباؤ میںدبے رہتے ہیں مگرکُچلے نہیں جاتے۔ پریشان تو ہوتے ہیں مگر نااُمید نہیں ہوتے۔  9 اذیت اُٹھاتے ہیں مگر خُدا ہمیں اکیلانہیں چھوڑتا۔ زخمی کرکے گرائے جاتے ہیں مگر ہلاک نہیں ہوتے۔  10 اپنی مصیبتوں میں ہم ہر وقت خُداوندیسُوع ؔکی موت اپنے بدنوں میں لیے پھرتے ہیںتاکہ یسُوع ؔکی زندگی بھی ہمارے بدنوں سے ظاہر ہو۔  11 ہم جو زندہ ہیں لگاتار یسُوع ؔ مسیِح کی خاطر موت کے حوالے کیے جاتے ہیں تاکہ یسُوع ؔ مسیِح کی زندگی ہمارے فانی بدنوں میں ظاہر ہو۔  12 ہم تو موت کے اثر میں رہتے ہیںمگر اِس کا نتیجہ تُم میں ہمیشہ کی زندگی ہے۔  13 ہم اُسی ایمان کی رُوح سے بولتے جو ہم میں رہتا ہے جیسے کلام میں لکھاہے: "میں ایمان لایا اِس لیے بولا۔ " (زبور ۱۱۶: ۱۰)  14 ہم جانتے ہیں خُدا جس نے خُداوندیسُوعؔ کو مُردوں میں سے زندہ کیا ہمیں بھی یسُوعؔ کے ساتھ شامل جان کر زندہ کرے گا اور تُمہارے ساتھ اپنے سامنے حاضر کرے گا۔  15 یہ سب کچھ تُمہارے فائدے کے لیے ہے تاکہ فضل بُہت سے لوگوں تک کثرت سے پہنچے اور بڑی شُکرگُزاری کے ساتھ خُدا کواور زیادہ جلال ملے۔

  16 اِس لیے ہم ہمت نہیں ہارتے گو ہم بدن میں ختم ہوتے جاتے ہیں مگر رُوح میں روز بروز نئے ہوتے جاتے ہیں۔  17 کیونکہ ہماری اِس وقت کی تھوڑی سی مصیبت ہمارے لیے ایسا جلال پیدا کررہی ہے جو ہماری مصیبت سے بُہت بڑا اور اَبدی ہے۔  18 لہٰذا ہماری نگاہ مصیبتوں پر نہیں بلکہ ہماری نگاہ اُن چیزوں پر ہے جو نظر نہیں آتیں۔ کیونکہ جو چیزیں ہم اَب دیکھتے ہیں جلد ختم ہو جائیں گی مگر جو چیزیں ہمیںنظر نہیں آتیں وہ ہمیشہ تک رہیں گی۔