کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18

2 کُرنتھِیوں 3

 3

 نئے عہد کے خادم:

  1 کیا ہم اپنی خُوبیوں کو بیان کر کے اپنی نیک نامی جتانے کی کوشش کر رہے ہیں؟ کیا ہمیں ضرورت ہے کہ بعض لوگوں کی طرح سفارشی خطوط لے کر تمہارے پاس آئیں یا تم سے سفارشی خطوط لے کر دوسروں کے پاس جائیں؟  2 تُم ہی ہماری نیک نامی کا خط ہو جو ہمارے دلوں میں لکھا ہوا ہے اور جنہیں سب لوگ پڑھ سکتے ہیں۔  3 تُم مسیِح کا لکھا ہوا وہ خط ہو جو سیاہی سے نہیں بلکہ زندہ خُدا کے رُوح سے پتھر کی تختیوںں پر نہیں بلکہ دل کی تختیوں پر ہمارے وسیلے سے لکھا گیا۔  4 اِن باتوں کے لیے ہمیں خُدا پر مسیِح کے وسیلے پُورا بھروسا ہے۔  5 ایسا نہیں کہ ہم خُود سے کچھ کرنے کے لائق ہیںبلکہ خُدا ہمیں اِس لائق بناتا ہے۔  6 اُس نے ہمیں نئے عہد کے خادم ہونے کے قابل کیا۔ یہ وہ عہدہے جو لفظوں کا نہیں بلکہ رُوح کاہے کیونکہ لفظ مار ڈالتے ہیں مگر رُوح زندہ کرتی ہے۔  7 جب وہ شریعت جو پتھر کی تختیوں پر لکھی گئی اور جس کا انجام موت تھا اِس قدر جلال کے ساتھ نازل ہوئی کہ مُوسیٰ ؔ جس نے اُس کو اُٹھارکھا تھااُس کے چہرے پر اُس جلال کے باعث نظر کرنا مُشکل تھا حالانکہ وہ جلال گھٹنے والا تھا۔  8 تو رُوح کا عہد تو ضرور جلال والا ہو گا  9 وہ عہد جو مُجرم ٹھہراتا تھا جلال والا ہے تو خُدا کے نزدیک راستباز ٹھہرانے والاعہد ضرور ہی جلال والا ٹھہرے گا۔  10 حقیقت میں تو جلال والا پہلا عہد اُس بے حد جلال والے دُوسرے عہد کے آنے پر بے جلال ہو گیا۔  11 کیونکہ جب مٹنے والا عہد جلالی تھا تو ہمیشہ تک رہنے والا عہدتو ضرور ہی جلالی ہو گا۔

  12 یہی اُمید ہے جو ہمیں دلیری بخشتی ہے۔  13 ہم مُوسیٰؔ کی طرح نہیں جس نے چہرے پر نقاب ڈالا تاکہ لوگ اُس جلال کو نہ دیکھیں جس کاانجام مٹنا تھا۔  14 اور یہی پردہ اُن کی عقلوں پر آج تک پڑا ہے تاکہ جب وہ پُرانے عہد کو پڑھیں تو سچائی کو نہ جان سکیں۔ یہ پردہ صرف مسیِح پر ایمان لانے سے اُٹھایا جاتا ہے۔  15 آج تک بھی جب مُوسیٰؔ کی کتاب پڑھی جاتی ہے تو اُن کے دِلوں پر پردہ پڑا رہتا ہے۔  16 مگرجب کبھی کوئی خُدا کی طرف پھِرتا ہے تو یہ پردہ اُٹھ جائے گا۔  17 کیونکہ خُدا رُوح ہے اور جہاں کہیں خُدا کا رُوح ہے وہاں آزادی ہے۔  18 پس ہم سب جن کے چہروں سے پردہ اُٹھایا گیا ہے خداوند کے جلال کو ظاہرکرتے ہیں اور خُدا جو رُوح ہے درجہ بدرجہ ہمیں اُس جلالی صورت میں بدلتا جاتا ہے۔