کلیسیا کے خادم:
1 یہ بات قابلِ ستائش ہے اگر کوئی کلیسیا کا نگہبان بننا چاہے تو وہ اچھے کام کی خواہش رکھتا ہے۔
2 اُسے لازم ہے کہ بے الزام ہو، ایک بیوی کا شوہرہو، پرہیزگار، بااصُول، شایستہ، مسافرپرور اورتعلیم دینے کے لائق ہو۔
3 شرابی اور مارپیٹ کرنے والا نہ ہو بلکہ حلیم ہواور نہ تکراری ہواور نہ ہی دَولت سے محبت کرنے والا۔ 4 اپنے گھرکا انتظام اچھی طرح کرنے والا اور اپنے بچوں کو بڑی سنجیدگی سے اپنی تابعداری میں رکھنے والا ہو۔ 5 اگر کوئی شخص اپنے گھر کا ہی انتظام مناسب طور پر نہ کرسکے وہ کلیسیاکا انتظام کیسے کرے گا۔ 6 کوئی ایسانہ ہوکہ ایمان لاکر نیا نیا شاگردبنا ہو، کہیں ایسا نہ ہو کہ گھمنڈ میں آکر شیطان کی سی سزا پائے۔ 7 وہ غیرقوموں میں بھی نیک نام ہو تاکہ کوئی اُس پر اُنگلی نہ اُٹھائے اور وہ ابلیس کے پھندے میں نہ پھنس جائے۔
8 اِسی طرح خادموں کو بھی سنجیدہ مزاج ہونا چاہیے، دوغلی بات کرنے والے، شرابی اور پیسے کے لالچی نہ ہوں 9 اِیمان کے بھید کو سمجھنے والے اور پُورے طور پر اُس کے قائل ہوں اور ضمیر کو صاف رکھیں۔ 10 مناسب یہ ہے کہ پہلے اُنہیں پرکھا جائے پھر اُنہیں کلیسیاکے خادم کی خدمت سونپی جائے۔
11 اِسی طرح اُن کی خواتین بھی عزت دارہوں، دُوسروں پرالزام لگانے والی نہ ہوں۔ پرہیزگار اور ایماندار ہوں۔ 12 کلیسیا کے خادم ایک ایک بیوی کے شوہر ہوںاور اپنے گھر اور بچوں کا بخُوبی انتظام کرنے والے ہوں۔ 13 کیونکہ جو خادم اچھی خدمت سرانجام دیتے ہیں وہ اچھا مرتبہ اور عزت پاتے ہیںاور یسُوع ؔمسیِح پر ایمان میں دلیری حاصل کرتے ہیں۔
14 میں جلد تُمہارے پاس آنے کی اُمید رکھتا ہوں لیکن پھر بھی اِس وقت تُمہیں ِاس لیے لکھ رہاہوں۔ 15 کہ اگر مُجھے آنے میں دیر ہو جائے تو تُمہیں پتا ہو کہ خُدا کے گھر میں جو زندہ خُدا کی کلیسیاہے اور ہمارے ایمان کا ستوُن اور بنیاد ہے کس طرح چلنا چاہیے۔
16 یقینا ہمارے ایمان کا بھید بُہت عظیم ہے یعنی:
یسُوعؔ جو جسم میں ظاہرہوا۔ رُوح میں راستبازٹھہرا۔ اور فرشتوں کو دکھائی دیا۔
غیرقوموں میں اُس کی منادی ہوئی۔ دُنیا میں لوگ اُس پر ایمان لائے۔
اور وہ جلال میں اُوپر اُٹھایا گیا۔