کتاب باب آیت
1 2 3 4 5
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20

1 تھِسلُنیکیوں 2

 2

 تھِسلّنیکے میںپولُسؔ کاکام:

  1 عزیز بہنواور بھائیو! تُم جانتے ہو کہ ہمارا تُمہارے پاس آنا بے فائدہ نہ ہوا۔  2 تُمہیں پتا ہو کہ تُمہارے پاس آنے سے پہلے فلپّی ؔ میںہمارے ساتھ کیسی بدسلوکی ہوئی۔ باوجود دُکھ اُٹھانے اور بے عزت ہونے کے خُدا نے ہمیں ایسی دلیری دی کہ مخا لفت کے باوجود تُم کوخوش خبری سُنائیں۔  3 کیونکہ ہمارا منادی کرنا جھوٹ یا ناپاکی یا فریب کی بنیاد پر نہیں۔  4 جیسے خُدا نے ہمیں اِس لائق جان کر اِس خُوشخبری کی منادی ہمارے سپُرد کی ہے ویسے ہی ہم اِسے پیش کرتے ہیں۔ آدمیوں کو نہیں بلکہ خُدا کو خُوش کرنے کے لیے جو ہمارے دل کے اِرادوں کو آزماتا ہے۔  5 تُم جانتے ہو کہ ہم نے کبھی خُوشامدکے ساتھ تُمہیں جیتنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی کسی چیز کا لالچ کیا۔ خُدا اِس کاگواہ ہے۔  6 نہ ہم آدمیوں سے عزت چاہتے تھے، نہ تُم سے، نہ اَوروں سے جبکہ یسوُعؔ کے رسول ہوتے ہوئے یہ حق رکھتے تھے کہ تُم سے کچھ مطالبہ کرتے  7 بلکہ نرمی کے ساتھ ایک ماں کی طرح جو اپنے بچوں کو پالتی ہے، تُمہارے ساتھ رہے۔  8 اور ہماری چاہت تمہارے لیے اِس قدر بڑھ گئی کہ نہ صرف خُدا کی خُوشخبری بلکہ اپنی جان بھی تُمہیں دے دینے کے لیے راضی تھے۔  9 کیونکہ اے بھائیو اور بہنو! تمہیں یاد ہو گا کہ کس طرح ہم نے دن رات محنت مزدوری کی تاکہ تُم میں سے کسی پر بُوجھ نہ بنیں، تُمہارے درمیان خُدا کی خُوشخبری کی منادی کی۔  10 تُم اِس بات کے گواہ ہواور خُدا بھی کہ ہم ایمان لانے والوں کے ساتھ کس قدر پاکیزگی، راستبازی اور بے عیبی کے ساتھ پیش آئے۔  11 چنانچہ تم جانتے ہو کہ جس طرح باپ اپنے بچوں کے ساتھ پیش آتا ہے اُسی طرح ہم بھی تم میں سے ہر ایک کو نصیحت کرتے اور دلاسا دیتے اور سمجھاتے رہے۔

  12 تاکہ تُم خُدا کے لائق زندگی بسر کروجو تُمہیں اپنے جلال اور بادشاہی کے لیے بُلاتا ہے۔  13 ہم اِس بات کے لیے ہروقت خُدا کا شُکر کرتے ہیں کہ جب تُم نے ہم سے یہ کلام سُنا تواِسے اِنسانی کلام سمجھ کر نہیں بلکہ خُدا کاکلام سمجھ کر جیسا کہ یہ ہے، قبول کیا اور یہ کلام تُم میں جو ایمان لائے ہو اثر بھی کر رہا ہے۔  14 تُم اُن تکلیفوںکی وجہ سے جو تُم نے اپنے لوگوں کے ہاتھوں اُٹھائیں، یہودیہ ؔ کی کلیسیاؤںکی مانند بن گئے کیونکہ اُنہوں نے بھی اپنے لوگوں یعنی یہودیوں سے ویسی ہی تکلیفیں اُٹھائیں۔  15 اُنہوں نے اپنے نبیوں کو قتل کیابلکہ خُداوند یسوعؔ کو بھی قتل کیا اور ہمیں ستا ستا کر نکال ڈالا۔ اپنے اِن کاموں سے اُنہوں نے خُدا کو بھی ناخُوش کیا اورسب آدمیوں کے مخالف ہیں۔  16 وہ اِس کوشش میں رہتے ہیںکہ ہم غیرقو موں کو اُن کی نجات کے لیے کلام نہ سُنائیں۔ اِس طرح وہ اپنے گُناہوں میں حد سے زیادہ اضافہ کرتے ہیںکہ اُن پر خُداکا غصب نازل ہو گیا۔

 پولُس ؔ کی اُن سے دَوبارہ ملنے کی خواہش:

  17 عزیز بھائیو! اور بہنو! جب ہم تُم سے تھوڑی دیر کے لیے جُداہوئے (مگر ہم دل سے آپ کے ساتھ رہے) توہم نے بڑی آرزو سے دوبارہ تُمہارے ساتھ ملنے کی بڑی کوشش کی۔  18 ہم یقیناتُم سے دوبارہ ملنا چاہتے تھے۔ میںنے دو بار تُمہارے پاس آنا چاہامگر شیطان نے ہمیں روکے رکھا۔  19 ہماری اُمید اور خُوشی کا سبب کون ہے؟ کیا تُم ہی خُداوند یسُوعؔ مسیح کی واپسی پر اُس کے سامنے ہمارا قابلِ فخر انعام اور تاج نہیں؟  20 ہمارا فخر اور خُوشی تُم ہی توہو۔