1 جب مسیح نے ہماری خاطر جِسم میں دُکھ اُٹھایاویسے ہی تُم بھی دُکھ اُٹھانے کے لیے تیار رہوکیونکہ جِس نے جِسم میں دُکھ اُٹھایا وہ گُناہ پر غالب آیا۔ 2 تاکہ اس زمین پر اپنی باقی زندگی جِسمانی بُری خواہشات پُوری کرنے میں نہیں بلکہ خدا کی مرضی پوری کرنے میں گُزاریں۔ 3 تم پہلے ہی بُہت سے ایسے بُرے کاموں میں کافی وقت گُزار چُکے ہوجن میں بے ایِمان لوگ اپنی جِسمانی خُوشی پُوری کرنے کے لیے کرتے ہی، جیسے کہ بے لگا م نفسانی خواہشوںکو پورا کرنا، شراب نوشی، نشہ بازی، بیہودہ محفلوںمیں ناچ رنگ اور گھنؤنی بُت پرستی وغیرہ۔ (جادوگیری، فال نکالنا، توہم پرستی، خدا کی علاوہ کسی اور پر توقعات) ۔ 4 جب تُم اپنے جاننے والوں کا، اُن کی سخت بدچلنی میں، ساتھ نہیں دیتے تو وہ حیران ہو کر تُمہارے بارے میں غلط باتیں کرتے ہیں۔ 5 مگر اُن کو اِیسی باتوں کا حساب خدا کو دینا پڑے گا جو زندہ ں اور مردوں دونوں کا انصاف کرنے کے لیے تیار ہے۔ 6 یسوع ؔنے مُردوں میں منادی کی تاکہ وہ نجات کی خُوشخبری کے باعث رُوح کے لحاظ سے خدا کے واسطے زندہ رہیں اور جِسم کی لِحاظ سے آدمیوں کے مطابق اُن کا اِنصاف ہو۔
خُدا کی نعمتوں کا مختار:
7 سب چیزوں کا خاتمہ قریب ہے، پس سنجیدگی کے ساتھ دُعا میں لگے رہو۔ 8 سب سے اہم بات یہ ہے کہ، آپس میں گہری محبت رکھو، کیونکہ محبت بُہت سے گُناہ چھُپا لیتی ہے۔ 9 خُوشی کے ساتھ بغیرشکایت کئے ضرورت مند مُسافروں کی مہمانداری کرو۔ 10 خُدا نے ہر ایک کو مختلف نعمتیں بخشیں ہیں، نعمتوں کے اچھے مختاروں کی طرح جِس قدر ملا ہے ایک دُوسرے کی خدمت کرو۔ 11 جِس کے پاس بولنے کی نعمت ہے وہ اِس طرح بولے، جیسے کہ خُدا کلام کررہاہے، جِس کے پاس خدمت کرنے کی نعمت ہے اُسی طرح کرے جِیسی خُدا نے طاقت دی ہے تاکہ سب باتوں میں یسوعؔ مسیح کے وسیلے سے خُدا کی عزت ہو۔ قدرت اور جلال ہمیشہ اُسی کا ہو۔
مسیح ہونے کے باعث دُکھ اُٹھانا:
12 اے پیارو! مصیبتوں کی اُس آگ پر، جو آزمانے کے لیے تُم پرآ پڑی ہے حیران نہ ہواور اِسے کوئی عجیب بات نہ سمجھو۔ 13 مسیِح کے دُکھوں میں خُوشی خُوشی شریک ہوتا کہ تُمہاری خوشی اُس وقت دُگنی ہو جائے جب یسوعؔ اپنے پورے جلال میں واپس آئے۔ 14 اگر یسوع ؔکے نام کی خاطر تُمہاری بے عزتی کی جاتی ہے تو تُم مُبارک ہوکیونکہ خدا کا جلالی رُوح تُم پر سایہ کرتاہے۔ وہ اُس پر کُفربکنے کا سبب ہیں مگر تُمہاری وجہ سے وہ جلال پاتا ہے۔ 15 تم میں سے کوئی بھی قتل، چوری، بدکار ی یا دوسروں کے کام میں مداخلت کر کے دُکھ نہ اُٹھائے۔ 16 مگر مسیحی ہونے کی وجہ سے دُکھ اُٹھانا شرم کی بات نہ سمجھی جائے بلکہ خدا کی تمجید کرو کہ مسیحی کے نام سے پُکارے جاتے ہو۔ 17 عدالت کا مقررہ وقت قریب ہے۔ یہ عدالت خدا کے گھر سے شُروع ہو گی اگر عدالت ہم سے ہی شُروع ہو گی تو اُن کا انجام کیسا خوفناک ہوگا جنہوں نے کبھی خُوش خبری کو قبوُل نہیں کیا؟ 18 کلام ِ مُقدس کے مطابق:
19 پس جو کوئی خداوند کی مرضی کے مطابق دُکھ اُٹھاتے ہیں اور اِس بات کے لئے قائم ہیں۔ وہ نیکی کر کے اپنی جانوں کووفادا رخالق کے سپُرد کریں۔