کتاب باب آیت
1 2 3 4 5

1 پطرس 3

 3

  1 بِیویو! اپنے شوہروں کے تابع ر ہو۔ اگر کسی کا شوہر ایسا ہو جو کلام کو نہ مانتا ہو، تو تُمہارا اچھا چال چلن اُسے خدا کے لیے بات چیت کے بِغیر جیت سکتا ہے۔  2 تُمہارے پاکیزہ چال چلن، اور اپنے لیے تُمہارے اندر عزت واحترام کو دیکھ کروہ خدا کی طرف کھنچا آئے گا۔

  3 خوبصورتی کے لیے تُمہاری توجہ صرف ظاہری بنائو سنگھار نہ ہو جیسے مختلف طرز سے بال بنانا، سونے کے زیور، اچھے اچھے کپڑے پہننا۔  4 بلکہ تُمہاری خُوبصورتی، تُمہارے مزاج کی نرمی، حلِیمی اور پُرسکون دل کے لافانی زیور کے ساتھ سجی ہو جو خدا کو پسند ہے۔  5 پہلے زمانے کی مُقدّس عورتیں اسی طرح سے خود کو سنوارتی تھیںاور خدا پر بھروسا رکھتے ہوئے اپنے شوہروں کی تابع رہتی تھیں۔

  6 جیسے کہ سارہؔ اپنے شوہر ابرہامؔ کی تابعداری کرتی اور اُسے ’مالک‘ کہہ کر پُکارتی تھی اگر تُم بھی اپنے شوہروں کی بغیر کسی خوف کے ایسی ہی عزت کرو تو اُس (سارہؔ) کی بٹیاں ہوئیں۔

  7 اے شوہرو! تُم بھی اپنی بیویوں کی بڑی عزت کرو۔ دانائی سے اپنی بیویوں کے ساتھ رہو۔ وہ تُم سے کمزور تو ہیں مگر نئی زندگی میں خدا کی نعمتوں میں برابر کی شریک ہوتے ہوئے تُمہاری ساتھی ہیں۔ اُن کے ساتھ مناسب برتائو کرو تاکہ تمُہاری دُعائیں رُک نہ جائیں۔

  8 آپس میں ایک سوچ کے ساتھ اتفاق سے رہو۔ دُوسروں کے ہمدرد ہو۔ نرم دِلی اور فروتنی کے ساتھ دُوسروںسے محبت رکھو۔  9 بدی کرنے والوں سے بدی نہ کرو۔ گالی کے بدلے گالی نہ دو۔ بلکہ ایسوں کے لیے برکت چاہو، کیونکہ خُدا نے تُمہیں ایسی لیے بُلایا ہے کہ برکتوں کے وارث ہوں۔

  10 کلامِ مُقدس میں لکھا ہے:

 ”جو کوئی زندگی سے خُوش ہونا
 اوراچھے دِن دیکھنا چاہے
 وہ زبان کو بدی سے
 اور ہونٹوںکوجھُوٹ کہنے سے باز رکھے۔
  11 بدی سے دُور رہے اور اچھے کام کرے۔
 صُلح پسند ہو اور اسی کی کوشش میں رہے۔
  12 کیونکہ ُخداوند کی نظر راستبازوں کی طرف ہے
 اور اُس کے کان اُن کی دُعا پر لگے ہیں۔
 مگر غلط کام کرنے والے بھی خداوند کی نظر میں ہیں۔“ (زبور۳۴: ۱۶-۱۲)

  13 اگر تُم اچھے کام کرنے کی کوشش میں لگے رہو تو کون تُمہیں نُقصان پہنچائے گا؟  14 تو بھی اگر اچھائی کے بدلے دُکھ سہنا پڑے تو تُم مبارک ہو۔ نہ اُنکے ڈرانے سے ڈرو نہ گھبرائو۔  15 بلکہ دل سے مسیِح کو اپنا مالک اور مُقدس مانتے ہوئے اُس کی پرستش کرو۔ اگر کوئی تُم سے تُمہاری اُمید کی وجہ پُوچھے تو اُسے بتانے کے لیے تیار رہو۔  16 ٹھیک اور اچھی سوچ رکھو۔ تاکہ وہ لوگ جو تُم پربُرائی کا الزام لگاتے ہیں، مسیح میں تمہاری ٹھیک سوچ اور اچھی گفتگو سے شرمندہ ہوں۔  17 اگر تُمہارے لیے خدا کی یہ ہی مرضی ہے کہ نیک کام کر کے دُکھ اُٹھائو تو یہ بُرے کام کر کے دُکھ اُٹھانے سے بہتر ہے۔  18 مسیِح نے بھی ہمارے گُناہوں کو مٹانے کے لیے ایک ہی بار دُکھ اُٹھایا۔ وہ (مسیِح) جِس نے کبھی گُناہ نہیں کیاتھا، گُنہگاروںکے لیے مرا تاکہ ہم کو خدا کے پاس پہنچائے۔ وہ جِسم میں تو موت کے حوالے کیا گیا مگر رُوح میں دوبارہ جی اُٹھا۔  19 اوراِسی حالت میں قیدی رُوحوں میں منادی کی۔

  20 اُن رُوحوں میں جو نوحؔ کے وقت نافرمان رہیں، اور خدا اُن کی برداشت کرتارہا جب تک کشتی تیار نہ ہو گئی اور صرف آٹھ جانیں اُس پانی سے گُزر کر بچیں۔  21 طوفان کا وہ پانی اِس بپتسمے کی تصّویر ہے جِس سے تُم اب نجات پاتے ہو۔ اِس کا مقصدجِسم کی صفائی نہیں بلکہ خُدا کے لیے دل اور سوچ کی پاکیزگی کے طالب ہونا ہے۔ جو یسوعؔ مسیِح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے باعث نجات کے ساتھ ملتی ہے۔  22 اَب وہ (یسوُعؔ) آسمان پر خُدا کی دہنی طرف بیٹھا ہے اور فرشتے اور حکومتیں اور طاقتیں اُس کے اختیار میں ہیں۔