کتاب باب آیت
1 2 3 4 5
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21

1 یُوحنّا 4

 4

 حق اور گمراہی کی رُوح:

  1 اے عزیزو! ہر ایک شخص کا جو رُوح کے وسیلے سے کلام کرنے کا دعویٰ کرے، یقین نہ کرو بلکہ آزماؤ کہ وہ رُوح خدا کی طرف سے ہے یا نہیں۔ کیونکہ اِس دُنیا میں بہت سے جھُوٹے نبی بھی اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔  2 خدا کی طرف سے رُوح کی یہ پہچان ہے اگر نبی اپنے کلام میں اِس بات کا اقرار کرے کہ یسوع مسیح انسانی بدن لے کر اِس دُنیا میں آیا تو یہ رُوح خدا کی طرف سے ہے۔  3 جو رُوح کسی نبی کے وسیلے یسوع مسیح کی حقیقت کا اقرار نہ کرے وہ خدا کی طرف سے نہیں۔ اُس نبی میں مخالف ِ مسیح کی رُوح ہے جس کے بارے میں تم سُن چکے ہو کہ دُنیا میں آنے والا ہے بلکہ اب بھی موجود ہے۔

  4 اے بچو! چونکہ تم خدا سے ہو اِس لئے تمہیں اُن پر غلبہ حاصل ہے، کیونکہ جو رُوح تمہیں دیا گیا وہ اُس رُوح سے بڑا ہے جو دُنیا میں ہے۔  5 وہ لوگ دُنیا سے ہیں لہٰذا دنیاوی سوچ کے مطابق کہتے ہیں اور دُنیا اُن کی سُنتی ہے۔  6 ہم خدا سے پیدا ہوئے ہیں اور جو خدا کو جانتا ہے ہماری سُنتا ہے۔ جو خدا سے نہیں ہماری نہیں سُنتا۔

 اِسی سے ہم حق کی رُوح اور گمراہی کی رُوح کو پہچان لیتے ہیں۔

 خُدا محبت ہے:

  7 عزیزو! آؤ ایک دوسرے سے محبت کرتے رہیں کیونکہ محبت رکھنا خدا کی طرف سے ہے، جو کوئی محبت رکھتا ہے خدا سے پیدا ہوا ہے۔

  8 جو کوئی محبت نہیں رکھتا وہ خدا کو نہیں جانتا کیونکہ خدا محبت ہے۔  9 خدا نے ہم سے اپنی محبت کا اظہار اس طرح کیا کہ اپنے اکلوتے بیٹے یسُوؔع کودُنیا میں بھیجا تاکہ ہم اُس کے وسیلے سے ہمیشہ کی زندگی حاصل کریں۔  10 یہ حقیقی محبت ہے۔ محبت اِس میں نہیں کہ ہم نے خدا سے محبت کی بلکہ اِس میں ہے کہ اُس نے اپنے بیٹے کوہمارے گناہ مٹانے کے لئے بھیجا تاکہ قربان ہو کر ہمارا کفارہ بنے۔

  11 عزیزو! جب خدا نے ہم سے ایسی محبت کی تو ہمیں بھی ایک دوسرے سے ایسی ہی محبت رکھنی چاہیے۔  12 خدا کو کبھی کسی نے نہیں دیکھا۔ اگر ہم ایک دوسرے سے محبت رکھیں تو خدا ہمارے اندر رہتا ہے اور اُس کی محبت ہمارے دلوں میں کافی ہو جاتی ہے۔

  13 خدا نے ہمیں اپنا رُوح دے کر اُسے ثابت کر دیا ہے کہ ہم اُس میں اور وہ ہم میں رہتا ہے۔  14 ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اب اُس کی گواہی دیتے ہیں کہ خدا نے اپنے بیٹے کو اِس دُنیا کانجات دہندہ ہونے کے لئے بھیجا ہے۔  15 جو کوئی اقرار کرتا ہے کہ یسوُعؔ خدا کا بیٹا ہے تو خدا اُس میں رہتا ہے اور وہ خدا میں۔  16 ہم جان گئے ہیں کہ خدا ہم سے محبت کرتا ہے اور ہمیں اُس کی محبت پر بھروسا ہے جو خدا کی محبت میں قائم رہتا ہے وہ خدا میں اور خدا اُس میں رہتا ہے۔

  17 یوں محبت ہم میں بڑھ کر کامل ہوتی ہے جس کے باعث ہم عدالت کے دن دلیری سے اُس کا سامنا کر سکتے ہیںکیونکہ جیسا وہ ہے ویسے ہی ہم بھی اِس دُنیا میں ہیں۔  18 ایسی محبت میں خوف نہیں ہوتا۔ کامل محبت ہر طرح کے خوف کو دُور کر دیتی ہے۔ خوف سزا کے ڈر کو بڑھا دیتا ہے۔ کوئی بھی خوف رکھنے والا محبت میں کامل نہیں ہو سکتا۔

  19 ہم خدا سے اِس لئے محبت رکھتے ہیں کہ پہلے اُس نے ہم سے محبت رکھی۔  20 اگر کوئی کہے کہ میں خدا سے محبت کرتا ہوں اور اپنے بھائی سے نفرت کرے، وہ جھُوٹا ہے کیونکہ اگر وہ اپنے اُس بھائی سے جسے وہ دیکھتا ہے محبت نہیں رکھتا تو اُس خدا سے جو نظر نہیں آتا کیوں کر محبت رکھ سکتا ہے۔  21 اُس نے ہمیں یہ حکم دیا کہ جو خدا سے محبت رکھتے ہیں وہ اپنے بھائیوں سے بھی محبت رکھیں۔