کتاب باب آیت
1 2 3 4 5

1 یُوحنّا 2

 2

 مسیح ہمارا مددگار:

  1 میرے پیارے بچو! میں یہ باتیں تمہیں اِس لئے لکھتا ہوں کہ تم گناہ کرنے سے بچے رہو لیکن اگر تم سے کوئی گناہ سرزد ہو جائے تو خدا باپ کے سامنے ہماری وکالت کے لئے ایک مددگار موجود ہے یعنی یسوع ؔ مسیح جو راست باز ہے۔  2 اُس نے خود کو قربان کر کے ہمارے گناہوں کا کفارہ ادا کیا، نہ صرف ہمارے گناہوں کا بلکہ ساری دنیا کے گناہوں کابھی کفارہ ادا کیا۔  3 اگر ہم اُس کے حکموں پر عمل کرتے ہیں تو یقینا اُسے جان گئے ہیں۔  4 اگر کوئی یہ کہے کہ میں خداوند یسُوع ؔ مسیح کو جان گیا ہوں اور اُس کے حکموں کو نہ مانے، وہ جھوٹا ہے اور وہ سچائی پر نہیں۔  5 جو کوئی اُس کے حکموں پر عمل کرتا ہے، یقینااُس میں خُدا کی محبت کامل ہو گئی ہے۔ ہمیں اِسی سے معلوم ہوتا ہے کہ ہم اُس میں زندگی گزار رہے ہیں۔  6 جو کوئی یہ کہے کہ میں خدا میں زندگی گزارتا ہوں تو اُسے چاہیے کہ وہ بھی اُسی طرح زندگی گزارے جیسے یسوع گزارتا تھا۔

 نیا حکم:

  7 اے عزیزو! میں تمہیں کوئی نیا حکم نہیں دیتا بلکہ وہی پرانا حکم ہے جو شروع سے تمہیں ملا۔ یہ پرانا حکم تم نے پہلے بھی سُن رکھا ہے۔

  8 اَب میں اُسے ایک نئے حکم کے طور پر لکھتا ہوں کیونکہ یہ سچائی کے ساتھ یسُوع ؔ میں اور اب تم میں نظر آتا ہے کیونکہ تاریکی مٹتی جاتی ہے اور حقیقی نور چمکنا شروع ہو گیا ہے۔

  9 جو کوئی نور میں ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور اپنے بھائی سے نفرت کرتا ہے وہ ابھی تک تاریکی میں ہے۔  10 جو کوئی اپنے بھائی سے محبت رکھتا ہے وہ نور میں رہتا ہے اور اُس کے ٹھوکر کھانے کا کوئی اِمکان باقی نہیں رہتا۔  11 جوکوئی اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ تاریکی میں ہے اور تاریکی ہی میں بھٹکتا ہے کیونکہ تاریکی نے اُسے اندھا کر رکھا ہے۔

  12 اے بچو! یہ میں تمہیں اِس لئے لکھتا ہوں کہ یسوع ؔ کے نام میں تمہارے گناہ معاف ہوئے۔  13 بزرگو! جو ایمان میں پختہ ہو، میں تمہیں اِس لئے لکھتا ہوں کہ تم مسیح کو جان گئے ہوجو ابتدا سے ہے۔ اے جوانو! میں تمہیں اِس لئے لکھتا ہوں کہ تم شیطان پر غالب آ گئے ہو۔ اے لڑکو! میں تمہیں اِس لئے لکھتا ہوں کہ تم باپ کو جان گئے ہو۔

  14 اے بزرگو! میں تمہیں اِس لئے لکھتاہوں کہ تم مضبوط ہو اور تم میں خدا کا کلام بسا ہوا اور تم شیطان پر غالب آگئے ہو۔

  15 دُنیا اور اُس کی چیزوں سے محبت نہ رکھو۔ جو دنیا سے محبت رکھتا ہے اُس میں باپ کی محبت نہیں۔  16 دُنیا میں جسمانی لذتوں کی خواہش، آنکھوں کی خواہش اور دنیاوی باتوں کا غرور، یہ سب چیزیں خدا کی طرف سے نہیں بلکہ دنیا کی طرف سے ہیں۔  17 دُنیا اور اُس کی خواہش دونوں مٹتی جاتی ہیں مگر جو کوئی خدا کی مرضی پوری کرتا ہے وہ ہمیشہ تک قائم رہتا ہے۔

 مخالف ِمسیح:

  18 اے بچو! تم سُن چکے ہو کہ مخالف ِ مسیح آنے والا ہے، اَب بھی اُس جیسے بہت سے مخالف ِ مسیح پیدا ہوگئے ہیں اِسی سے ہم جانتے ہیں کہ یہ آخری وقت ہے۔  19 مسیح کی مخالفت کرنے والے چھوڑ تو گئے ہیں مگر وہ کبھی ہمارے ساتھ نہیں تھے اگر وہ ہمارے ساتھ ہوتے تو ہمارے ساتھ رہتے۔ اُن کے چھوڑ کر چلے جانے سے یہ ظاہر ہو جاتا ہے کہ وہ ہم میں سے نہیں۔

  20 لیکن تمہیںمسیح یسوُعؔ کی طرف سے رُوح القدس دے کر مَسح کیا گیا ہے اور تم سب اِس سچائی سے واقف ہو۔  21 میں تمہیں اِس لئے نہیں لکھتا کہ تم سچائی سے واقف نہیں۔ بلکہ اِس لئے کہ جھُوٹ کا سچائی سے کوئی تعلق نہیں۔

  22 جو کوئی یسوُعؔ کے مسیح ہونے کا انکار کرتا ہے وہ جھُوٹا ہے۔ مخالف ِ مسیح وہی ہے جو باپ اور بیٹے کا انکار کرتا ہے۔  23 جو کوئی بیٹے کا انکار کرتا ہے اُس کا باپ سے بھی کوئی تعلق نہیں۔ جو بیٹے کااقرار کرتا ہے اُس کا باپ سے بھی تعلق ہے۔

  24 جو تعلیم تم نے شروع سے سُن رکھی ہے اگر اُس پر ایمان سے قائم رہو تو تم باپ اور بیٹے میں قائم رہو گے۔

  25 اِس رفاقت میں اُس نے ہم سے اِسی ہمیشہ کی زندگی کا وعدہ کیا ہے۔

  26 میں یہ باتیں اُن لوگوں سے ہوشیار رہنے کے واسطے لکھتا ہوں جو تمہیں گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔  27 مگر پاک رُوح کا وہ مَسح جو تمہیں یسُوؔع کی طرف سے ملا ہے جو تمہارے اندر رہتا ہے۔ اِس لئے تمہیں اِس کی ضرورت نہیں کہ کوئی اور تمہیں سکھائے۔ پاک رُوح وہ سب باتیں تمہیں سکھاتا ہے جس کی تمہیں ضرورت ہے اور وہ سچا ہے، جھوُٹا نہیں۔ خدا کی جس طرح اُس نے سکھایا ہے مسیح کے ساتھ رفاقت میں قائم رہو۔

  28 غرض اے بچو! یسوُؔع کے ساتھ رفاقت میں قائم رہو تاکہ جب وہ واپس آئے تو اُس کے سامنے ہمیں دلیری ہو اور ہمیں شرمندہ نہ ہونا پڑے۔  29 اگر ہم جانتے ہیں کہ یسوُؔع راست باز ہے تو یہ بھی جانتے ہیں کہ جو کوئی راست بازی کے کام کرتا ہے وہ خدا سے پیدا ہوا ہے۔