کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13

1 کُرنتھِیوں 5

 5

 کلیسیا میں حرامکاری:

  1 جیسامیں نے سُنا ہے، مُجھے یقین نہیںآتاکہ تُم میں ایسی حرام کاری پائی جاتی ہے جو غیر قوموں میں بھی نہیں۔ مُجھے بتایا گیا ہے کہ تُم میں سے ایک شخص نے اپنی سوتیلی ماں کو رکھا ہوا ہے۔  2 فخر کرنے کے بجائے تُمہیںتو افسوس کے ساتھ ماتم کرنا چاہیے اور اُس شخص کو کلیسیائی رفاقت سے نکال دینا چاہیے۔  3 میں بیشک جسمانی طور پر تُمہارے درمیان نہیں، لیکن رُوح میں بحالت موجودگی اُس شخص کے لیے یہ ہی فیصلہ دے چُکا ہوں۔  4 جب تُم خُداوندیسُوعؔ میں جمع ہو تومیںرُوح میں تُمہارے ساتھ ہوں گا اورخُداوند یسُوعؔ کی قدرت کی موجودگی میں۔  5 اوراِس شخص کو جسم کی ہلاکت کے لیے شیطان کے حوالے کیا جائے تاکہ اُس کی رُوح خُداوند کے دن نجات پائے۔  6 ایسی حالت میں تُمہارا فخر کرنا ٹھیک نہیں۔ کیا تُم نہیں جانتے کہ تھو ڑا سا خمیرسارے گُندھے ہوئے آٹے کو خمیر کر دیتا ہے۔  7 اپنے ا ندر سے اُس پُرانے خمیر کو دُور کرو [جس کے باعث تُم ایسی بدکاری کو نظر انداز کرتے رہے] تاکہ پاک تازہ گُندھا ہوا آٹابن جاؤ، جو کہ تُم ہو بھی، کیونکہ یسُوعؔ ہمارا فسح کا ذبح کیا ہوا بّرہ ہے۔  8 پس آؤ بدی اور بُرائی کے پُرانے خمیر کو دُور کر کے خلوص اور سچائی کی بے خمیری روٹی کے ساتھ عید منائیں۔

  9 میں نے پہلے بھی تُم کو لکھ بھیجا تھا کہ حرامکاروں سے رفاقت نہ رکھو۔  10 یہ مطلب نہیں کہ حرامکاروں، لالچیوں، یا بُت پرستوںاور ظالموں سے ملنا ہی نہیںجو ایمان نہیں لائے، یوں تو تُم کو دُنیا سے ہی نکل جانا پڑے گا۔  11 میرا مطلب ہے اُس سے جو ایماندارہونے کا دعویٰ کرے اور حرامکار، لالچی، بُت پرست، شرابی، ظالم، یا دغاباز ہوتو اُس سے صحبت نہ رکھنابلکہ ایسوںکے ساتھ کھانا بھی نہ کھاؤ۔  12 میرایہ کام نہیں کہ اُن کی عدالت کروں جو ایمان دار نہیں۔ لیکن کیااُن کی عدالت کرنا تُمہارا کام نہیں جو کلیسیا کے اندر ہو تے ہوئے گُناہ کرتے ہیں؟  13 کلیسیا سے باہر والوں کی عدالت خُدا کرے گا۔ مگر کلام میں لکھا ہے کہ شریر آدمی کو اپنے درمیان سے نکال دو۔ (اِستثنا۲۱: ۲۴)