کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13

1 کُرنتھِیوں 13

 13

 محبت افضل ہے:

  1 اگر میں آدمیوں کی اور فرشتوں کی سب زبانیں بولوں اور مُحبت نہ رکھوں تو میں صرف ٹھنٹھناتی گھنٹی یا چھنچھناتی جھانجھ کی مانندہوں۔  2 اگرچہ میں نبُوت کرنے کی نعمت رکھتا ہوں اور خُدا کے بھیدوں کو جاننے کی سمجھ اورسارا علم رکھتا ہوں اور میرا ایمان اتنا مضبوط ہو کہ پہاڑوں کو کھسکا دوں اورمحبت نہ رکھوں تو میں کچھ بھی نہیں۔  3 اگر میں اپنا سارا مال غریبوں کو دے دوں اور اپنا بدن قربان ہونے کے لیے دے دُوں لیکن میرا دل مُحبت سے خالی ہو تو مُجھے کچھ فائدہ نہیں۔  4 محبت صابر اور مہربان ہے۔ محبت حاسد نہیں نہ شیخی مارتی ہے، فخر سے پھولتی نہیں۔  5 محبت بدکلامی نہیں کرتی اپنی بہتری نہیں چاہتی۔ غُصّے میں بھڑکتی نہیں۔ دُوسروں کی غلطیوں کا حساب نہیں رکھتی۔  6 بدی سے خُوش نہیں ہوتی بلکہ ہمیشہ سچائی سے خُوش ہوتی ہے۔  7 محبت برداشت کرتی ہے۔ بھروسا کرتی ہے۔ پُر اُمید رہتی ہے۔ سب باتوں کوسہہ لیتی ہے۔  8 محبت کبھی ختم نہیں ہوتی۔ مگر نُبوتیں اور غیر زبانیں تو مٹ جائیں گی۔ علم ہو تو جاتا رہے گا۔  9 ہمارا علم ناقص اور نامکمل ہے اور ہماری نبُوتیں سب کچھ ظاہر نہیں کرتیں۔  10 مگرجب کامل آئے گا تو ناقص جاتا رہے گا۔  11 جب میں بچہ تھا تو بچوں کی طرح بولتا تھااُن ہی کی طرح سوچتااور سمجھ رکھتا تھا۔ لیکن جب جوان ہواتو بچپن کی ساری باتیں چھوڑ دیں۔  12 ابھی تو ہمیں آئینہ میں دُھندلا سا نظر آتا ہے مگر اُس وقت سب کچھ صاف صاف نظر آئے گاگویا رُوبرُودیکھیں گے۔ ابھی تو خُدا کے بارے میں میرا علم ناقص ہے مگر اُس وقت ایسے جان جاؤں گا جیسے خُدا مُجھے جانتا ہے۔

  13 غرض ایمان، اُمید اور محبت یہ تینوں ہمیشہ تک رہیںگی مگر افضل اِن میں محبت ہے۔